ڈھاکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت کے اڈانی گروپ سے وابستہ بجلی گھروں نے بنگلہ دیش کے لیے بجلی کی رسد میں نمایاں کمی کردی ہے۔ اڈانی گروپ نے بنگلہ دیش کو فراہم کی جانے والی بجلی میں جو کٹوتی کی ہے اُس کے بعد اب بنگلہ دیش کو فراہم کی جانے والی بجلی 700 میگا واٹ ہے۔
اڈانی گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بنگلہ دیش کو بجلی کی رسد میں کمی کا بنیادی سبب یہ ہے کہ واجبات زیادہ ہوچکے ہیں اور بنگلہ دیش کی طرف سے ادائیگی میں اضافہ نہیں کیا جارہا ہے۔ بنگلہ دیش کو اڈانی گروپ کے 84 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ادا کرنے ہیں۔
بنگلہ دیش کے اخبار دی ڈیلی اسٹار نے جمعہ کو ایک رپورٹ میں بتایا کہ اڈانی گروپ کے ذیلی ادارے اڈانی پاور جھاڑ کھنڈ لمٹیڈ نے بنگلہ دیش کو فراہم کی جانے والی بجلی میں 50 فیصد کٹوتی کردی ہے۔
اڈانی گروپ کی طرف سے بجلی کی رسد میں کمی کے بعد اب بنگلہ دیش کو 1600 میگا واٹ کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔ بھارتی ادارے نے اپنے 1496 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے ادارے کا ایک یونٹ بند کردیا ہے۔
اڈانی پاور نے بنگلہ دیش پاور ڈیویلپمنٹ بورڈ کو 27 اکتوبر کو ایک خط بھیجا تھا جس میں واجبات ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور یہ بھی کہا گیا تھا کہ واجبات ادا نہ کیے جانے کی صورت میں 30 اکتوبر سے بجلی کی رسد گھٹادی جائے گی۔
دو ماہ جاری رہنے والی طلبہ تحریک کے نتیجے میں 5 اگست کو شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اب تک بنگلہ دیش سے بھارت کے تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔ شیخ حسینہ نے بھارت میں پناہ لے رکھی ہے۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت شیخ حسینہ کی حوالگی چاہتی ہے تاکہ ان پر سنگین جرائم کے ٹربیونل میں مقدمات چلائے جاسکیں۔