دمشق (ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلح حزبِ اختلاف کی فورسز کی مرکزی شام کے شہر حما کی طرف پیش قدمی جاری ہے۔ اس دوران حزب اختلاف کی بشارالاسد کی شامی افواج کے ساتھ جھڑپیں بھی ہو رہی ہیں۔
العربیہ کے مطابق شام میں انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی سیریئن آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ ہیئۃ تحریر الشام کی شامی افواج کے ساتھ شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ تحریرالشام نے گزشتہ ہفتے بشارالاسد کی افواج کے خلاف حملوں کا آغاز کیا تھا۔ اپنے حملے کے آغاز سے اب تک انہوں نے شامی حکومت سے بڑے علاقے چھین لیے ہیں، جن میں دوسرا بڑا شہر حلب بھی شامل ہے۔
حالیہ جھڑپیں شمالی حما کے دیہی علاقے میں ہو رہی ہیں، جہاں حزب اختلاف کے دھڑوں نے چند گھنٹوں میں کئی شہر اور قصبے قبضے میں لے لیے ہیں ۔ شامی اور روسی فضائی افواج نے اس علاقے پر درجنوں حملے کیے ہیں۔ روس نے پہلی بار 2015 میں شام کی جنگ میں براہِ راست مداخلت کی تھی اور حزبِ اختلاف کے زیرِ قبضہ علاقوں پر حملے کیے تھے۔ موجودہ صورتحال کے آغاز کے بعد بھی روس نے صدر بشار الاسد کی حمایت جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔
حما ایک اسٹریٹجک شہر ہے جو حلب کو دارالحکومت دمشق سے جوڑتا ہے۔ خبر ایجنسی اے ایف پی کے ایک صحافی نے شمالی حما کے دیہی علاقے میں درجنوں شامی فوجی ٹینک اور فوجی گاڑیاں سڑک کے کنارے ترک شدہ حالت میں دیکھنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق حالیہ لڑائی ، جو کہ نومبر کے آخر سے جاری ہے، اس میں تقریباً 50 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور سینکڑوں افراد، جن میں زیادہ تر جنگجو شامل ہیں، ہلاک ہو چکے ہیں۔