ڈھاکہ(ڈیلی پاکستان آن لائن )بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد ملک میں جاری پرتشدد مظاہروں اور آرمی چیف کے عوام کا ساتھ دینے کے اعلان کے بعد ہیلی کاپٹر میں بھارت فرار ہو گئیں ۔
بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقار الزماں ملک کی سیاسی لیڈر شپ سے بات چیت کر رہے ہیں جس میں اپوزیشن جماعت ’ بنگلہ دیش نیشلسٹ پارٹی ‘ بھی شامل ہے،مشاورت کے بعد آرمی چیف کی جانب سے دوپہر تین بجے قوم سے خطاب متوقع ہے ۔
بنگلہ دیش کے مقامی اخبار نے دعویٰ کیاہے کہ ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی سرکاری رہائش گاہ میں داخل ہو گئے ہیں تاہم حسینہ واجد ممکنہ طور پر ملک چھوڑ کر جا چکی ہیں ۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ حسینہ واجد عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد ملک سے فرار ہو کر پنا ہ لینے کیلئے ہیلی کاپٹر میں بھارت روانہ ہوئیں ہیں جہاں سے ان کے فن لینڈ جانے کا امکانات ہیں ۔
یاد رہے بنگلہ دیش میں گزشتہ ماہ طلباء کی جانب سے ’ مجاہدین آزادی ‘ دیئے گئے نوکریوں کے 30 فیصد خصوصی کوٹے کے خلاف احتجاج کا آغاز کیا گیا جو کہ دیکھتے ہی دیکھتے ملک کے 26 شہروں میں پھیل گیا ۔
حسینہ واجد نے طلباء کا احتجاج اور مظاہرے ختم کروانے کیلئے طاقت کا استعمال کیا اور تصادم ہوا جس میں طلباء نے متعدد سرکاری عمارتوں کو آگ لگا دی اور ان مظاہروں میں 200 کے قریب افراد جاں بحق ہوئے ۔
بنگلہ دیشی وزیراعظم کی جانب سے ملک کے بیشتر شہروں فوج تعینات کرتے ہوئے کرفیو نافذ کر دیا گیا جبکہ موبائل انٹرنیٹ سمیت دیگر سروسز بھی معطل کر دی گئیں ۔
گزشتہ روز ایک مرتبہ پھر سے مظاہروں کا آغاز ہوا جس دوران 94 طلباء مارے گئے جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے ۔احتجاجی مظاہروں میں اب تک جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔
شیخ حسینہ واجد 19 سالہ اقتدار کے نتیجے میں ملک کی طویل ترین وزیراعظم رہیں اور وہ اسی سال چوتھی مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئی تھی جب کہ حسینہ واجد پر سیاسی مخالفین کے خلاف اقدامات کے الزامات بھی لگائے جاتے ہیں۔