لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) ڈیفنس سی کے علاقے فیز 6 میں ایک 13 سالہ گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر میاں بیوی کی جانب سے کام میں غلطی پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ چیئرپرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ کے نوٹس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نامزد ملزمان وقار اور اسد کو گرفتار کر لیا ہے۔ حنا پرویز بٹ نے متاثرہ بچی سے ملاقات کی اور انصاف کی یقین دہانی کروائی ۔ اس واقعے کی ایف آئی آر متاثرہ لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں درج کی گئی، جس میں گھر کے مالک وقار، اس کی بیوی اقراء، اور کزن اسد کو نامزد کیا گیا ہے۔
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ پولیس ملزمہ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے اور اسے بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں پر تشدد کرنے والے عناصر کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ بچی گزشتہ ڈیڑھ سال سے اس گھر میں ملازمت کر رہی تھی، اور گھر کی مالکن اس پر تشدد کرتی تھی۔ بچی کے جسم پر زخموں کے بے شمار نشان موجود ہیں۔ بچی کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کا بنیادی مقصد خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اپنے ارد گرد ہونے والے ظلم و زیادتی کے خلاف ضرور آواز اٹھائیں، اور اگر ایسا کوئی واقعہ دیکھیں تو فوری طور پر ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔ عوام کے تحفظ کے لیے پولیس اور دیگر قانونی ادارے موجود ہیں۔ لاچار اور بے بس لوگوں پر ظلم کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔