اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کےوفد نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس میں گزشتہ روز کی جانے والی قانون سازی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
"ایکسپریس نیوز" کے مطابق ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کی جبکہ اسد قیصر بات کیے بغیر روانہ ہوگئے۔ فیصل چوہدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور ہم قانون سازی کے خلاف ایک جیسا مؤقف رکھتے ہیں، جو قانون سازی کی گئی ہے اسے دونوں اپوزیشن جماعتیں غلط قرار دے رہی ہیں۔ آج جس طرح سے آئینی بینچ بنایا گیا ہے یہ سپریم کورٹ پرحملہ ہے، بانی پی ٹی آئی نے بھی آج ملاقات میں آئینی ترمیم اور آئینی بینچ جیسے اقدامات کو عوام اور عدلیہ پر حملہ قرار دیا ہے۔بانی پی ٹی آئی کا ماننا ہے کہ اگر ان ترامیم کو مان لیا گیا تو یہ ایکسٹینشن مافیا عوام کو چیونٹیوں کی طرح کچلے گا۔فیصل چوہدری نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان سے آئینی ترمیم اور قانون سازی اور اگلے لائحہ عمل پر بات ہوئی ہے اور میں یہاں پر بانی پی ٹی آئی کا کوئی پیغام لے کر نہیں آیا تھا۔
صحافی کے سوال پی ٹی آئی اور جے یو آئی ملکر تحریک چلا سکتے ہیں؟ پر جواب دیتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا کہ سیاسی کمیٹیاں ملکر آئندہ کے لائحہ عمل کو طے کریں گی مگر ابھی تو کچھ وقت لگے گا۔