اسلام آباد( خصوصی رپورٹ ) کیا 30 لاکھ زیر التواء مقدمات نمٹانے کی باری آ گئی؟
تفصیلات کے مطابق جامع عدالتی اصلاحات کے ذریعے سپریم کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں زیر التواء 30 لاکھ سے زائد مقدمات نمٹانے کیلئے ججز کی تعداد میں اضافے کے ساتھ عدالتی انفراسٹریکچر کی بہتری ،ماتحت عدالتوں کے ججز کی استعداد کا رمیں اضافے ، عدالتوں کو جدید ڈیجیٹلائزڈ ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے اور کچہریوں میں سائلین کیلئے سہولتوں میں اضافے کے مربوط اور جامع پلان پر عمل درآمد وسیع تر عدالتی اصلاحات کا حصہ ہیں۔
"جنگ " نے ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ کیسز کے بڑھتے ہوئے بیک لاگ کو نمٹانے کیلئے جسٹس منصور علی شاہ کے کیس منجمنٹ پلان پر عمل شروع ہو گیا ، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 7 فروری کو سپریم کورٹ میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے انتظامی ججز کی میٹنگ شیڈول کی ہے ۔