نئی دہلی (آئی این پی)بھارتی ریاست کیرالا کے ایک بچے کی جانب سے سرکاری سرپرستی میں چلنے والے چائلڈ ایجوکیشن سینٹر (آنگن واڈی)میں بریانی فراہم کرنے کی فرمائش پر حکومت نے مینیو تبدیل کرنے کا اعلان کردیا۔
بھارتی نشریاتی ادارے نئی دہلی ٹیلی وژن (این ڈی ٹی وی)کے مطابق ریاستی وزیر تعلیم، صحت و بچہ وینا جارج نے بچے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد چائلڈ ایجوکیشن اینڈ نیوٹریشن سینٹرز میں بچوں کو فراہم کی جانے والی غذا میں مینیو کی تبدیلی کا اعلان کیا۔ریاستی خاتون وزیر نے بچے کی ویڈیو کو اپنے فیس بک پر شیئر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آنگن واڈی سینٹرز کے مینیو کو تبدیل کرکے بچوں کی فرمائش پوری کی جائے گی۔
وینا جارج کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد بچوں کی غذائیت کو مکمل کرنا ہے اور اب بچوں کی فرمائش، پسند اور ناپسند کا بھی خیال رکھا جائے گا اور کھانے میں بریانی بھی فراہم کی جائے گی۔ریاستی وزیر نے جس بچے کی ویڈیو شیئر کی تھی، مذکورہ بچے کی والدہ نے ان کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی، جہاں سے وہ وائرل ہوئی۔
وائرل ویڈیو میں کم سن بچہ ملیالم زبان میں بتاتا ہے کہ انہیں آنگن واڈی سینٹر میں بریانی نہیں دی جاتی، انہیں دوسرے کھانے اتنے اچھے نہیں لگے، وہ چاہتے ہیں کہ انہیں چکن بریانی بھی دی جائے۔ویڈیو میں بچے کی فرمائش پر ماں انہیں بریانی بھی کھلاتی دکھائی دیتی ہیں، تاہم والدہ کا چہرہ نظر نہیں آتا۔بچے کی فرمائش کے بعد اب ریاست کیرالا کی حکومت نے چائلڈ اسکول اینڈ نیوٹریشن سینٹرز کے مینیو میں بریانی شامل کرنے کا اعلان کردیا۔
کیرالا سمیت بھارت کی دیگر ریاستوں میں بھی اسی طرح کے چائلڈ سینٹرز موجود ہیں، مذکورہ سینٹرز ابتدائی طور پر دیہاتی علاقوں کے لیے بنائے گئے تھے، تاہم اب ایسے سینٹرز شہروں میں بھی بنائے جا چکے ہیں۔مذکورہ سینٹرز کو آنگن واڈی کہا جاتا ہے جو کہ بچوں کی تعلیم، تربیت، صحت اور غذا کی سہولیات فراہم کرتے ہیں، مذکورہ سینٹرز پر حکومتی اسٹاف مقرر ہوتا ہے، جہاں بچوں کو غذا بھی مفت فراہم کی جاتی ہے۔مذکورہ سینٹرز کا 95 فیصد عملہ خواتین پر مشتمل ہوتا ہے اور مذکورہ سینٹرز میں بہت ساری ریاستوں میں بچوں کو دودھ، انڈے اور دیگر بھرپور غذائیں بھی فراہم کی جاتی ہیں۔