لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف سماجی شخصیت عبدالستار ایدھی اس دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں اور کروڑ وں دلوں کو اداس کر گئے ہیں۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کر دی اور اپنے عمل سے دنیا کیلئے ایک مثال قائم کی۔
وہ ناصرف عملی طور پر لوگوں کی خدمت میں مصروف تھے بلکہ ان کی باتیں بھی لوگوں کی خدمت کے مترادف ہی تھیں اور جو بھی انہیں سن لیتا تھا ہمیشہ یاد رکھتا تھا۔ ذیل میں عبدالستار ایدھی کی 10 ایسی باتیں بیان کی گئی ہیں جو انہوں نے مختلف اوقات میں کیں اور ہمیشہ سنہرے الفاظ میں لکھی جائیں گی۔
1۔ میرا مذہب انسانیت ہے، جو دنیا میں موجود ہر مذہب کی بنیاد ہے
2۔ میرے پاس رسمی تعلیم نہیں ہے۔ ایسی تعلیم کی کیا ضرورت جسے حاصل کر کے انسان ہی نہ بنا جا سکے، میرا مکتب انسانیت کی خدمت ہے
3۔ کسی کی موت کو دل پر مت لو بلقیس، خدا کے نظام مساوات کو یاد رکھو، امیر ہو یا غریب کوئی بھی مختلف نہیں۔
4۔ بہت سال گزرنے کے بعد بھی بہت سے لوگ شکایت کرتے اور سوال اٹھاتے ہیں کہ آپ اپنی ایمبولینس میں ہندوﺅں اور عیسائیوں کو کیوں اٹھاتے ہیں؟ اور میں کہتا ہوں کیونکہ ایمبولینس آپ سے زیادہ مسلمان ہے ۔
5۔ خالی الفاظ اور مسجع دعائیں خدا کو متاثر نہیں کرتیں ، اپنے عمل سے اپنا ایمان ظاہر کرو ۔
6۔ خواہشات کا پیچھا اندرونی بحران پیدا کرتا ہے۔ جب شیطان رہنماءبنتا ہے، تو ڈاکو اور دہشت گرد بنتے ہیں، اندر کا دشمن ذاتی انقلاب سے ہی زیر کیا جا سکتا ہے ۔
7 ۔ مرے ہوئے شخص نے ایک ہی جگہ جانا ہے، آپ اسے جہاں بھی دفنائیں، وہ ایک ہی راہ سے جائیں گے۔
8۔ مقدس کتاب تمہاری روحوں میں کھلنی چاہئے، گود میں نہیں، اپنا دل بڑا کرو اور اللہ کے لوگوں کو دیکھو، ان کی حالت زار میں تم اللہ کو پاﺅ گے۔
9 ۔ وہ جو دنیا بدلنے پر یقین رکھتے تھے، یاتو حالات کی وجہ سے بھوکے تھے، یا اپنی مرضی سے محرومی کی مشق کرتے تھے ۔
10۔ ظاہری حالت دھوکہ ہے، ہتھیار ڈالنے والوں میں کثرت سے سچائی اور عاجزی پیدا ہوتی ہے ۔