دادو (ویب ڈیسک) سندھ کے شہر دادو میں سیشن کورٹ کے مین گیٹ کے باہر بھنڈ اور چانڈیا برادری کے درمیان دیرینہ دشمنی پر تصادم ہوا، اس دوران سرعام اسلحے کی نمائش اور فائرنگ کی گئی، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تاہم موقع پر موجود پولیس اہلکار روکنے کی بجائے دور سے نظارہ کرتے دکھائی دیئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق دونوں فریقین کی جانب سے فائرنگ کے ساتھ ساتھ ڈنڈوں، لاتوں اور گھونسوں کا بھی آزادانہ استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں 15 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں تین زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری ہسپتال پہنچ گئی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جا سکے تاہم جائے وقوعہ کے قریب لگے کیمروں کی فوٹیج بھی سامنے آگئی جس میں دیکھا گیا کہ پولیس اہلکاروں نے لڑائی جھگڑا روکنے کی کوشش ہی نہیں کی اور چھپ چھپ کر دور کھڑے نظارہ کرتے دکھائی دیئے۔