دبئی کے ویزے مسلسل مسترد ہونے کی وجہ سامنے آ گئی

Dec 12, 2024 | 09:39 AM

دبئی سٹی (ویب ڈیسک) دبئی کے ویزا تیزی سے مسترد ہونے کی اہم وجہ سامنے آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ویزا پروسیسنگ پلیٹ فارم ایٹلس (Atlys) کی جانب سے دبئی کا ویزا مسترد ہونے میں 62 فیصد اضافے کی اطلاع دی گئی ہے۔ یہ اضافہ متحدہ عرب امارات کے نئے اور سخت ویزا قوانین کے باعث ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ متحدہ عرب امارات کے سخت ویزا قوانین کا مقصد جعلی درخواستوں کو روکنا ہے۔ اس سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان، بھارت اور دیگر شامل ہیں جنہیں اضافی جانچ پڑتال اور ویزا مسترد ہونے کے زیادہ امکانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ قوانین اس لیے متعارف کرائے گئے کیونکہ ملازمت کے لیے دبئی جانے والے تارکین وطن اور کارکنوں کی تعداد میں زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔

ایٹلس رپورٹ کے مطابق ویزوں پر کارروائی میں زیادہ وقت لگ رہا ہے، جس میں ڈیڑھ سے دو دن تک کی تاخیر ہوتی ہے۔ امارات کے اہلکار زیادہ محتاط ہیں اور شہریوں سے زیادہ سے زیادہ دستاویزات طلب کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ71 فیصد ویزا درخواستیں کاغذی کارروائی نامکمل یا غلط ہونے کے باعث مسترد کی جا رہی ہیں۔ اس کی بنیادی وجوہات میں نئے تقاضوں کو پورا نہ کرنا، پاسپورٹ کی ناقص تصاویر کا ہونا، غلط تصاویر جمع کروانا یا واپسی کی پروازوں یا ہوٹل کی بکنگ کا ثبوت فراہم کرنے میں ناکامی شامل ہیں۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ تاخیر یا مسترد ہونے سے بچنے کے لیے آپ کے دستاویزات درست اور مکمل ہیں۔

ایٹلس کمپنی کے سی ای او موہک ناہتا نے کہا کہ دبئی جیسے مقام کیلئے نئے ویزا قوانین مسافروں کے لیے ایڈجسٹ ہونے اور بہتر طریقے سے تیار ہونے کا ایک موقع ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اگرچہ یہ تبدیلیاں مشکل معلوم ہوتی ہیں، لیکن وہ درحقیقت سفر کو زیادہ موثر بنا سکتی ہیں۔

مزیدخبریں