لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی سے متعلق تھانہ شادمان جلانے کے مقدمے میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور دیگر ملزموں پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے پراسیکیوشن کے گواہوں کو 19 دسمبر کو طلب کرلیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج نے تھانہ شادمان جلانے کے مقدمے میں جیل ٹرائل کی سماعت کی، اس موقع پر تمام ملزمان کو جیل میں قائم کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔سماعت کے دوران سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد، سابق سینئر صوبائی وزیر میاں محمود الرشید، سینیٹر اعجاز چودھری، سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
خصوصی عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا جس پر عدالت نے 19 دسمبر کو پراسیکیوشن کے گواہوں کو طلب کر لیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد احتجاج کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماﺅں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔