لاہور (میاں اشفاق انجم سے) رئیل سٹیٹ سیکٹر، بلڈر اور ڈویلپرز نے وفاقی بجٹ مسترد کر دیا۔ رئیل سٹیٹ اور ان سے منسلک درجنوں صنعتوں کو بند کرنے کی سازش ہے گین ٹیکس کی مدت 4سال سے 6 سال کرنا ظلم ہے۔ فائلر کے لئے پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس 1 فیصد سے بڑھا کر 2 فیصد کرنا لمحہ فکریہ ہے۔دوسری جائیداد خریدنے پر 5 فیصد ٹیکس مسلط کرنے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے، بیرون ملک سے سرمایہ کاری رُک جائے گی۔ نان فائلر کو فائلربنانے کی سکیم دینے کی بجائے نان فائلر کو 5 فیصد ٹیکس لگانا زیادتی ہے۔پنجاب حکومت کی طرف سے سی وی ٹی اور اشٹام ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز کی مخالفت کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار ڈی ایچ اے اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن لاہور کے صدر میاں طلعت احمد، سینئر نائب صدر حاجی لطیف چودھری، پیٹرن انچیف میاں عرفان، سینئر وائس چیئرمین عمر افضل باری،جنرل سیکرٹری سرفراز حسین،آئی بی ایل کے چیئرمین میجر سعید راجپوت، این زیڈ مارکیٹنگ کے ملک نصیر، غنی اسٹیٹ کے نواز غنی، میڈیا کمپنی کے چیئرمین اظہر جی ایم اعوان کا وفاقی بجٹ پر سخت اور شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
میاں طلعت احمد نے کاروبار دشمن بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ایک نہیں 40صنعتوں کو بند کرنے کی سازش ہے۔حاجی لطیف چودھری نے فائلر کا ٹیکس1 فیصد سے بڑھا کر 2 فیصدکرنے کو ظلم قرار دیتے ہوئے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔میاں عرفان نے بلڈر کے خلاف سازش قرار دیا۔میجر سعید راجپوت نے کہا وفاقی بجٹ نے مایوس کیا۔ سرفراز حسین نے کہا گین ٹیکس کی مدت بڑھانے کے خطرناک نتائج آئیں گے۔ سلز پرچیز رُک جائے گی۔شاہد اقبال نے پنجاب حکومت کی سی وی ٹی اشٹام ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔
ملک نصیر احمد نے دوسری پراپرٹی خریدنے والے پر ٹیکس بڑھانے کو بیرون ملک مقیم افراد کے خلاف سازش قرار دیا ہے اور کہا کون سرمایہ کاری کرے گا۔عمر افضل باری، نواز غنی،اظہر جی ایم اعوان نے فائلر پر 2 فیصد ٹیکس واپس لینے اور گیس ٹیکس کی مدت 4سال رکھنے کا مطالہ کیا ہے۔