لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس چوہدری پرویز الہیٰ کی زیر صدارت ہواجس میں عطا تارڑ کی فلور پر موجودگی نے ہنگامہ برپا کر دیا اور بجٹ پیش نہ ہو سکا ، پرویز الہیٰ نے اجلاس ملتوی کر دیا تاہم عطا تارڑ جاتے جاتے غیر اخلاقی اشارہ کر گئے جس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی لیکن اب انہوں نے میدان میں آتے ہوئے اپنے اس عمل پر معافی مانگ لی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق عطا تارڑ نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” سپیکر نے مجھے اسمبلی سے نکالنے کیلئے فورس بھیجی جو کہ غیر آئینی ہے ، ان کی یہ کوشش ناکام ہوئی ، میں نے عوام کے مفاد میں باہر جانے کا فیصلہ کیا تو باہر جاتے ہوئے گالی دی گئی جس کا جواب میں نے اپوزیشن بینچز کی طرف منہ کر کے دیا ،اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معذرت چاہتاہوں ، غلط ہوا ۔“
یاد رہے کہ گزشتہ روز اجلاس میں رکن پنجاب اسمبلی چوہدری ظہیر الدین نے کہا کہ ایوان میں ایک اجنبی گھس آیا ہے، اسے باہر نکالا جائے، جس پر سپیکر نے سوال کیا کہ وہ اجنبی کون ہے؟چوہدری ظہیر الدین نے کہا کہ عطا تارڑ اجنبی ہیں وہ اس ایوان میں نہیں بیٹھ سکتے، سپیکر نے عطا اللّٰہ تارڑ کی ایوان میں موجودگی پر رولنگ دے دی۔چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ بہتر ہے تارڑ صاحب کو با عزت طور پر باہر چھوڑ آئیں، انہیں ایوان سے جانا پڑے گا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے سارجنٹ ایٹ آرمز کو عطا تارڑ کو ایوان سے باہر لے جانے کا حکم دیا، تاہم حکومتی ارکان عطا اللّٰہ تارڑ کے سامنے آگئے۔چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ عطا تاڑر ایوان سے فوری نکل جائیں، آپ کو یہاں دیکھنا نہیں چاہتا، 9 یا 10 لوگ عطا تاڑر کے پاس جائیں اور انہیں باہر چھوڑ کر آئیں۔رکن اسمبلی میاں محمود الرشید نے کہا کہ عطا تاڑر کے بارے میں آپ نے کہا کہ وہ باہر جائیں تو وہ باہر جائیں، عطا تاڑر نے باہر جانے سے انکار کردیا۔
جب سپیکر کی جانب سے فورس کے اہلکاروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ انہیں چھوڑ کر آئیں تو لیگی اراکین اسمبلی نے عطا تارڑ کے گرد گھیرا بنا لیا تاہم آخر میں باہر جاتے ہوئے عطا تارڑ نے اپوزیشن بینچز کی طرف منہ کر کے ہاتھ سے غیر اخلاقی اشارہ کیا جبکہ دوسرے ہاتھ میں انہوں نے آئین کی کتاب تھام رکھی تھی ۔