بھولنے کی بیماری اور اسکا علاج

Apr 15, 2019

روما ،عرفان ملک

"Forgetfulness"’’بھولنا‘‘ یا ’’یاد رکھنے کی صلاحیت میں کمی‘‘ دورحاضر کا سنگین مسئلہ ہے۔ یادداشت کی کمی اکثر سنگین، مایوس کن اور تشویشناک مسئلہ بن جاتی ہے اور یہ مسئلہ Diementiaیا Alzheimerکی بیماری کی علامت بھی بن سکتا ہے۔
انسان کی یادداشت گزرتی عمر کے ساتھ ساتھ کمزور ہوتی ہے۔ بسااوقات کام کی زیادتی، نیند میں خلل، تھکاوٹ، پریشانی و فکر، ذہنی تناؤ Alcohalکا زیادہ استعمال، مخصوص اقسام کی ادویات کا استعمال یادداشت کی کمزوری کا سبب بنتا ہے جس کے پیش نظر چیزیں ذہن نشین رکھنا مشکل اور چھوٹی چھوٹی باتیں بھول جانا معمولی بات ہے۔


اچھی یادداشت کا انحصار دماغ کی صحت اور قوت پر ہے۔ متوازن اور اعلیٰ معیار کی خوراک دماغ کی قوت بڑھا سکتی ہے۔ درج ذیل غذاؤں کے استعمال سے دماغ کو طاقت بخشی جاسکتی ہے:۔
*۔۔۔ ہرے پتوں والی سبزیوں مثلاً پالک، Kale(ایک قسم کی بند گوبھی) بروکولی میں دماغ کو توانا رکھنے والی غذائی اجزاء مثلاً (وٹامن کے، Folate, Lutein, Vitamin, beta-carbonate) پائے جاتے ہیں۔
*۔۔۔ مچھلی میں Omega-3 fattyacids (دماغ کا 60%حصہ Fat پر مشتمل ہے اور اس Fat کا آدھا حصہ Omega-3کی قسم ہے) جو کہ دماغ اور اعصابی خلیئے بناتا ہے۔


*۔۔۔ مثلاً Berries Strawberry,Blueberry (جامن) کا استعمال دماغ کو قوت بخشتا ہے۔
*۔۔۔ ہلدی کے استعمال سے نہ صرف یادداشت مضبوط ہوتی ہے بلکہ ذہنی تناؤ میں کمی اور دماغی خلیئے بنتے ہیں۔
*۔۔۔ ڈارک چاکلیٹ اور کوکا پاؤڈر میں Flavonoids پائے جاتے ہی جو نہ صرف دماغ کو تحفظ دیتے ہیں بلکہ موڈ کو بھی خوشگوار بناتے ہیں۔
*۔۔۔ Nuts (بادام، مونگ پھلی، اخروٹ، کاجو، پستہ) میں دماغ کو توانائی بخشنے والے اجزاء بشمول VitaminE، Megnesium, copper اور Fiber پایا جاتا ہے۔
*۔۔۔ انڈوں کا روز مرہ استعمال حافظے کو مضبوط بنانے میں معاونت بخشتا ہے کیونکہ انڈوں میں Choline (دماغ کا کیمکل) Cholesterol, Vitamin B12 (جو کہ دماغی خلیوں کی جھلی کا اہم حصہ ہے) پایا جاتا ہے۔


Lowprotein غذا مثلاً مچھلی Beans، بغیر چربی کے مرغی دماغی صحت کے لئے مفید ہے۔ چائنیز ماہرین کے مطابق حافظے کی مضبوطی کے لئے سبز چائے کا استعمال معاون ہے جس میں قدرتی طور پر EGCG (Epigallocatechin Gallate) جو کہ ایک اینٹی آکبیسڈنٹ ہے پایا جاتا ہے اور نہ صرف بڑھتی عمر کے ساتھ ہونے والی بیماریوں کا مقابلہ کرتا ہے بلکہ میموری کو بہتر بناتا ہے۔
*۔۔۔ صحت مند چکنائی جیسا کہ زیتون کا تیل، روغن، تل، روغن سورج مکھی، کنولا آئل، دماغی صحت کے لئے مفید ہے اور ناریل کے تیل کا استعمال اعصابی بیماری کے علاج میں معاون ہے۔


جسمانی ورزش کو روز مرہ زندگی کا حصہ بنانے سے دماغی صحت اور قوت پر مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ورزش سے خون کا بہاؤ پورے جسمبشمول دماغ کی طرف بڑھتا ہے جس سے حافظہ مضبوط ہوتا ہے۔ دماغ کو زیادہ آکسیجن مہیا ہوتی ہے کیمل اور ہارمون پیدا ہوتے ہیں جو دماغ کو توانا رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ دماغ کو کورس دیں۔ رسہ کشی، سائیکلنگ، جاگنگ، یوگا، Aerobics چہلم قدمی سے ذہنی تھکاوٹ دور کی جاسکتی ہے۔ دماغی سرگرمی بڑھانے کے چار اہم عناصر یہ ہیں کہ کچھ ایسا کیا جائے جو دماغ کے لئے نیا، منفرد، مشکل اور چیلنجنگ ہو ایسی سرگرمی جو آسان سے مشکل مرحلے کی طرف جائے۔ گٹار بجانا سیکھنا، شاعری، شطرنج کھیلنا۔ یہ وہ سرگرمیاں میں جو دماغ کو مصروف رکھتی ہیں اور یادداشت کی مضبوطی کا سبب بن سکتی ہیں۔


چیونگ گم چبانے سے Hypocampus میں (دماغ کا وہ حصہ جو یادداشت کے ساتھ منسلک ہے) سرگرمی بڑھتی ہے اور حافظہ مضبوط ہوتا ہے۔ دماغی صحت کے لئے نہایت ضروری ہے۔ وقت پر سونا اور مکمل نیند لینا اور سونے سے پہلے ہر قسم کی سکرین مثلاً موبائل فون، کمپیوٹر، لیب ٹاپ، Taolets کا استعمال ترک کرنا کیونکہ ان سے روشنی کا اخراج ہوتا ہے جو حافظہ کمزور کرتا ہے۔ متوازن غذا اور اعلیٰ معیار زندگی کے مندرجہ بالا اصول پر عمل پیرا ہوتے ہوئے یادداشت مضبوط اور دماغ صحتمند بنایا جاسکتا ہے۔

مزیدخبریں