انقرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترکی کے وزیر دفاع یاسر گولر نے کہا ہے کہ شام کی نئی انتظامیہ کو ان کے تعمیری پیغامات کے پیش نظر حکومت کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے، اور اگر درخواست کی گئی تو ترکی فوجی تربیت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
العربیہ کے مطابق نیٹو کے رکن ترکی نے ان شامی مسلح اپوزیشن گروپوں کی حمایت کی جو گزشتہ ہفتے صدر بشار الاسد کو معزول کرنے میں کامیاب ہوئے، جس کے ساتھ ہی 13 سالہ خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا۔ ترکی نے دمشق میں اپنے سفارت خانے کو ہفتے کے روز دوبارہ کھولا ہے۔
یاسر گولر نے انقرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشارالاسد کو معزول کرنے والی نئی انتظامیہ نے اپنے پہلے بیان میں اعلان کیا کہ وہ تمام سرکاری اداروں، اقوام متحدہ، اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کا احترام کرے گی۔ ہمیں دیکھنا چاہیے کہ نئی انتظامیہ کیا اقدامات کرے گی اور انہیں ایک موقع دینا چاہیے۔
فوجی تعاون سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ترکی پہلے ہی بہت سے ممالک کے ساتھ فوجی تعاون اور تربیت کے معاہدے رکھتا ہے اور شام کی نئی انتظامیہ کی درخواست پر ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔