بھوپال (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر گوالیار کے علاقے "گولا کا مندر" میں ایک باپ نے اپنی 20 سالہ بیٹی کو اس وقت گولیاں مار کر قتل کر دیا جب وہ اپنی پسند کی شادی پر اصرار کر رہی تھی۔ یہ افسوسناک واقعہ منگل کی رات 9 بجے پنچایت کے ارکان اور پولیس افسران کی موجودگی میں پیش آیا۔
این ڈی ٹی وی کےمطابق قتل ہونے والی لڑکی تانو گرجار نے اپنی پسند کے لڑکے سے شادی کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن اس کے والد مہیش گرجار نے زبردستی اس کی شادی کسی اور سے طے کر دی تھی۔ لڑکی کی شادی 18 جنوری کو طے تھی لیکن وہ اپنے پسندیدہ شخص سے شادی کرنا چاہتی تھی۔ دونوں کا تعلق گزشتہ چھ سال سے تھا۔
لڑکی نے اپنی زندگی کے خطرے کے بارے میں پہلے ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی تھی جس میں اس نے اپنے والد اور خاندان والوں پر تشدد اور دھمکیوں کا الزام لگایا تھا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس اور ایک کمیونٹی پنچایت لڑکی کے گھر پہنچی تاکہ معاملے کو حل کیا جا سکے۔ تانو نے گھر میں رہنے سے انکار کر دیا اور خود کو ون سٹیپ سنٹر (دارالامان کی طرح کا ادارہ) منتقل کرنے کی درخواست کی۔ لیکن مہیش گرجار نے اصرار کیا کہ وہ اپنی بیٹی سے ذاتی طور پر بات کر سکتا ہے اور اسے سمجھا سکتا ہے۔ اس ملاقات کے دوران مہیش نے دیسی ساختہ پستول سے اپنی بیٹی کے سینے پر گولی مار دی۔ ساتھ ہی تانو کے کزن راہول نے بھی اس پر متعدد گولیاں چلائیں جو اس کے ماتھے، گردن، اور آنکھ کے قریب لگی۔
واقعے کے بعد مہیش گرجار کو موقع پر گرفتار کر لیا گیا اور قتل میں استعمال ہونے والا ہتھیار ضبط کر لیا گیا۔ تاہم، راہول پستول کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ پولیس نے اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔