جدہ (محمد اکرم اسد) پاکستان کے نامور لیجنڈری کرکٹ سٹار شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ نظم و ضبط اور مخلصانہ محنت اور خود اعتمادی ہی کامیابی کی اصل کنجی ہیں۔ آپ اپنے مستقبل کے لئے سہانے خواب ضرور دیکھیں اور پھر ان خوابوں کی تکمیل کے لئے دن رات محنت کریں کیونکہ محنت سے ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان انٹرنیشنل سکول ریحاب کے طلبا و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وہ پاکستان انٹرنیشنل سکول ریحاب میں قونصل جنرل خالد مجید کے ساتھ طلباء و طالبات سے ملنے کے لئے سکول پہنچے تو ہال تالیوں سے گونج اٹھا اور ویلکم ویلکم کے نعرے بلند کئے۔ انہوں نے سکول کے طلبا اور طالبات سے اپنی کرکٹ کی حوالے سے واقعات بتاتے ہوئے کہا کہ اان کے والدین چاہتے تھے کہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کروں لیکن میرا خواب کرکٹر بننے کا تھا جسکے لئے مجھے کرکٹ کھیلنے کا شوق تھا اور میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں شامل ہو کر کھیلنا چاہتا تھا۔ میں نے اپنے اس خواب کی تکمیل کے لئے خوب محنت کی اور اس کے ساتھ اپنے والدین کی ڈانٹ اور مار بھی کھائی۔ شاہد آفریدی نے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کَا امیج بلند رکھنے کا مشورہ بھی دیا، انہوں نے سکول کے طلبا کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ سکول کے گراؤنڈ میں کرکٹ بھی کھیلی اور ان کو مشورے بھی دئیے۔ تقریب میں طلباو طالبات اور اساتذہ نے گہرے جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔ بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے شاھد آفریدی نے کہا کہ چیمپئن ٹرافی میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والے میچوں کو دبئی میں کروانے کو بہتر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دبئی کے گراؤنڈ ہمارے کھلاڑیوں کے لئے مانوس ہیں۔ ہم وہاں بہت کرکٹ کھیل چکے ہیں۔
انہوں نے رضوان کو ایک بہترین کپتان قرار دیا، انہوں نے کہا کہ انڈیا کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد انڈیا کے ساتھ نیوٹرل جگہ پر میچز کرانے کو اچھا فیصلہ قرار دیا۔ قبل ازیں سکول کے پرنسپل عدنان ناصر نے شاہد آفریدی کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد وہ فلاح و بہبود کے کام کر رہے ہیں اور اسکے لئے ایک فاؤندیشن بنا رکھی ہے جو تعلیم اور صحت کے شعبوں میں کام کر رہی ہے اس موقع پر قونصل جنرل خالد مجید اور ڈپٹی قونصل جنرل عدنان جاوید بھی موجود تھے۔
شام کو قونصل جنرل خالد مجید نے ڈاکٹر عطا الرحمان، شاہد آفریدی اور اولمپئن ارشد ندیم کے اعزاز میں اپنی رہائش گاہ پر عشائیہ بھی دیا۔ ان سب کو شاہ عبداللہ یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی (کؤسٹ) نے بطور مہمان بلا رکھا ہے جہاں وہ سٹودنٹس کو لیکچر دینگے اور کھلاڑی اپنی فتوحات اور کامیابیوں سے آگاہ کریں گے۔