واشنگٹن( آن لائن ) امریکا میں صدارتی الیکشن میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہیلری کلنٹن نے داعش اور شدت پسندی کو روکنے کے لیے سخت اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اورلینڈو میں دہشت گرد تو مارا گیا لیکن اس کے ذہن کو متاثر کرنے والے شدت پسندی کا ابھی وائرس باقی ہے اور ہمیں اس وائرس کو ہر حال میں ختم کرنا ہوگا ۔کلیولینڈ میں صدارتی مہم کے دوران خطاب کے دوران امریکا کے 3 اتحادیوں (سعودی عرب، قطر اورکویت) پر شدید تنقید کرتے ہوئے ہیلری کلنٹن نے کہا کہ شہری ان کے مسجدوں اور مدارس کو امدادی رقم فراہم کرتے ہیں جہاں ’جہادیوں‘ کی تربیت کی جاتی ہے۔انہوں نے دہشت گردی کو روکنے کے لیے سخت گن کنٹرول قوانین بنانے اور کالعدم تنظیموں کے ہتھیار خریدنے پر کڑی نظر رکھنے کی تجویز پیش کی۔
انہوں نے اس بات کی نشاندہی بھی کی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن ( ایف آئی اے) کو اورلینڈو میں حملہ آور عمر متین سے ممکنہ خطرے سے متعلق آگاہ تھی اس کے باوجود اس نے قانونی طور پر اسلحہ خریدا۔امریکا میں صدراتی انتخابات 9 نومبر کو ہوں گے جس میں ڈیموکریٹک پارٹی کی ممکنہ امیدوار ہیری کلنٹن کے مدمقابل ریپبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ ہوں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کی پالیسی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ لاکھوں مہاجرین کو بغیر سیکیورٹی اقدامات مشرق وسطیٰ سے امریکا آنے کی اجازت دیں گی۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ صدر بن گئیں تو بچوں کو شدت پسندوں سے بچانے کے لیے کوئی قوانین نہیں بنائیں گی، نہ صرف بچے بلکہ اس وقت امریکی عوام کو سبق پڑھایا جائے گا، اسلام کتنا پر امن مذہب ہے اور داعش کتنی اچھی تنظیم ہے اور معلوم نہیں کیا کیا ہوگا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر ان کو ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کا حق دیا گیا تو وہ امریکا کی سالمیت اور دہشت گردوں کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے سخت قوانین بنائیں گے، جس میں مسلمانوں کو عارضی طور پر امریکا کے داخلے پر پابندی بھی شامل ہے۔صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اورلینڈو میں فائرنگ واقعے کے بعد مسلمانوں کے امیگریشن پالیسی سخت کرنے کا مطالبہ کیا۔