سفر نامہ قدیم اور جدید مصر کی عمومی تاریخ ہے، خاص طور پر فرعونوں‘ ان کی ملکاؤں‘ انداز حکومت اوراس وقت کے معاشرتی حالات پر دستاویز ہے

Sep 16, 2024 | 11:31 PM

مصنف:  محمد سعید جاوید
قسط:2
تاثرات
مفکر پاکستان شاعر اسلام حضرت علامہ ڈاکٹر محمد اقبالؒ بانگ درا میں فرماتے ہیں:
اپنی دنیا آپ پیدا کر اگر زندوں میں ہے
سّرِ آدم ہے ضمیر کُن مکاں ہے زندگی
(بانگ درا‘ صفحہ271)
مصر کا ذکر کرتے ہوئے حضرت علامہ اقبالؒ تحریر فرماتے ہیں:
تو ابھی رہگذر میں ہے قید مقام سے گذر
مصر و حجاز سے گذر‘ پارس و شام سے گذر
(بال جبریل‘ صفحہ365)
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے
نیل کے ساحل سے لے کر تابخاکِ کا شغر
(بانگ درا‘ صفحہ279)
آگے چل کر مزید دعوت فکر و عمل دیتے ہیں‘ اہل مصر سے خطاب کرتے ہوئے حضرت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے فرمایا:
خود ابو الہول نے یہ نکتہ سکھایا مجھ کو
وہ ابو الہول کہ ہے صاحب اسرار قدیم
دفعتہ جس سے بدل جاتی ہے تقدیر اُمم
ہے وہ قوت کہ حریف اس کی نہیں عقل حکیم
ہر زمانے میں دگرگوں ہے طبیعت اس کی
کبھی شمشیر محمدؐ ہے کبھی چوب کلیمؑ
(ضرب کلیم‘ صفحہ156)
”مصریات“ ایک مختصر مگر بڑا ہی جامع سفرنامہ ہے۔ سفر نامہ کیاہے قدیم اور جدید مصر کی عمومی تاریخ ہے۔ خاص طور پر کچھ اہم فرعونوں‘ ان کی ملکاؤں‘ ان کے انداز حکومت اوراس وقت کے معاشرتی حالات پر ایک ایسی دستاویز ہے، جسے کسی دقیق اور پیچیدہ تاریخی حوالوں میں پڑے بغیر انتہائی سادگی سے تحریر کیاگیا ہے۔ کتاب کا سحر قاری کو شروع سے ہی اپنی گرفت میں لے لیتا ہے اور قاری سانس تک لینا بھول جاتا ہے اور پڑھتا ہی چلاجاتا ہے۔ 
کتاب سے مصریوں کے رویوں‘ عادات و اطوار اور رہن سن کے متعلق سیر حاصل معلومات ملتی ہیں۔ مصنف اپنے بہترین و خوبصورت الفاظ اور استعاروں و محاورات کا استعمال کرکے اپنی بات میں جان ڈال دیتے ہیں اور ایک ایسا ماحول اور تاثر پیدا کر دیتے ہیں کہ قاری خود کو ان کے ساتھ ساتھ ہی مصر کی وادیوں میں گھومتا پھرتا محسوس کرتا ہے۔ 
یہ کتاب مصر پر تحقیق کرنے والوں کے لیے”ریفرنس بک“ کا درجہ رکھتی ہے جو ہر لائبریری میں موجود ہونی چاہئے اور خصوصاً مصر جانے والے ہر سیاح کے لئے تو اس کو ایک نظر دیکھناضروری ہے۔اس میں سے ان کو مصر کے حال اور ماضی کے بارے میں بے بہا قیمتی معلومات حاصل ہونگی۔ 
مصنف قابل مبارکباد اور قابل تحسین ہیں کہ انہوں نے طویل عرصے کے بعد اپنی یادداشتوں کو جمع کیا اور پھر اس کا حق ادا کر دیا۔ بلا شبہ یہ ایک بہترین، جامع، خوبصورت اور سحر انگیز سفر نامہ ہے، جس کو ہر بار پڑھنے پر نیا لطف آتا ہے۔
زیرِ نظر کتاب ”مصریات“میں دیے گئے ابواب اور عنوانات، قاری کو سمجھنے اور اس کی تہہ تک پہنچنے میں ممدومعاون ثابت ہوتے ہیں جہاں تک صاحب کتاب یعنی مصنف کا تعلق ہے تو ان کی پہلی تصنیف ”اچھی گزرگئی“نے عوام الناس کو بے حدمتاثرکیا اور مختصر سے عرصے میں شہرت کی بلندیوں کو چھو لیا۔لیکن ”مصریات“ نے تو رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے‘ ہم انہیں اس شاندار پیشکش پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ ان کی اس کاوش کو بھی کامیاب ہو۔ 
 وما تو فیقی الاباللہ۔
25اگست2015ء  پروفیسر محمد حنیف شاہد(سیکرٹری /ڈائریکٹر بزم اقبال، لاہور)
(جاری ہے) 
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزیدخبریں