امام المتکلمین حضرت محدث اعظم ہند    علامہ سید محمد محدث کچھوچھوی ؒ 

Jan 17, 2025

 اس میں شک نہیں کہ پاکستان اسلام اور قرآن کے نام پر معرض وجود میں آیا ہے۔ اسلام اور قرآن کے نام پر منصہ شہود پر آنے والے ملک میں غالب اکثریت مسلمانوں کی ہیں لیکن ان مسلمانوں میں اکثریت ایسے نوجوانوں، بزرگوں اور مرد وخواتین کی ہے جو قرآن مجید کے پیغام کو سمجھنا تو درکنار۔ کلمے کے مفہوم سے بھی نا آشنا ہیں۔ وہ نماز کیلئے تو کھڑے ہوتے ہیں لیکن انھیں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ وہ دوران نماز اللہ سے کیا گفتگو کر رہے اور کیا مانگ رہے ہوتے ہیں؟ سورت الفاتحہ جس کے بغیر نماز ہی نہیں ہوتی وہ اصل میں بندے اور رب کے درمیان مکالمہ ہوتا ہے لیکن ہماری اکثریت کو سورت فاتحہ کا ترجمہ تک معلوم نہیں ہوتا، انہیں معلوم نہیں ہوتا کہ وہ رب العالمین سے کیا کہ رہے ہیں اور رب العالمین انہیں کیا جواب دے رہا ہے،یہی وجہ ہے کہ ہماری نمازیں، قیام اور رکوع وسجود بے سرور ہیں اور ہم عملی طور پر دین سے اور رب العالمین سے دور ہیں۔ ہماری زندگیوں میں اور معاملات میں کوئی تبدیلی اور بہتری نہیں آتی۔ہم عروج ومقبول کی بجائے زوال وپستی کا شکار ہیں۔ 

اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے ملک میں ریاست کا فرض تھا کہ سرکاری اور عوامی سطح پر عربی زبان کی ترویج واشاعت کااہتمام کیا جاتا تاکہ لوگوں کیلئے دین، قرآن اور اسلام کو سمجھنا آسان ہوجاتا۔یہ ایک طریقہ تھا جس سے پاکستان عملی طور اسلام اور کلمہ طیبہ کا ملک بن سکتا تھا۔ ایسا ہوجاتا تو آج ہمارے ملک میں اسلام کا بول بالا ہوتا اور ہر طرف امن ومحبت کا دور دورہ ہوتا۔ تاہم بدقسمتی سے اقتدار میں آنے والی ہر حکومت نے ملک کو اسلام سے ہم آہنگ کرنے کی بجائے ہمیشہ لارڈ میکالے کے نظام کی ہی سرپرستی کی اور اسے پروان چڑھایا ہے۔ دریں حالات ایسے افراد اور ادارے غنیمت اور باعث رحمت ہیں جو پاکستان میں عربی زبان کی ترویج واشاعت کاکام کررہے ہیں۔ پاکستان میں عربی زبان کی ترویج واشاعت کا فریضہ انجام دینے والوں میں نمایاں نام ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر کا ہے۔ آپ نجیب الطرفین ہیں۔ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر۔ شہید ِ ملت، متکلم اسلام، مجاہد ختم نبوت ڈاکٹر حافظ عبدالرشید اظہر شہید کے فرزند ارجمند اور ابوالحسنات مولانا علی محمد سعیدی مرحوم کے نواسے اور علمی جانشین ہیں۔سعودی عرب کی نامور یونیورسٹی امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی سے قرآن وحدیث اور عقیدہ میں سپشلائزین کی ہے، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے عربی زبان وادب میں پی ایچ ڈی ہیں، آپ کے والد محترم ڈاکٹر حافظ عبدالرشید اظہر شہید جہاں اعلیٰ پائے کے عالم دین اور خطیب تھے وہاں وہ عربی زبان وادب کے بھی بہت بڑے ماہر تھے۔ وہ مدینہ یونیورسٹی سعودی عرب کے فارغ التحصیل تھے۔ الجامعۃ السعیدیہ السلفیہ (خانیوال) متکلم اسلام ڈاکٹر حافظ عبدالرشید اظہر شہید کے قابل فخر استاذ واجداد کا قائم کردہ تعلیمی ادارہ ہے۔ اس وقت آپ کے صاحبزادے ڈاکٹر حافظ مسعود عبدالرشید اظہر الجامعۃ السعیدیہ السلفیہ کے رئیس ہونے کے ساتھ ساتھ المجلس الاسلامی باکستان (PIC)کے چئیرمین بھی ہیں اس کے علاؤہ بھی آپ بہت سے اعلیٰ علمی مناصب پر فائز ہیں۔۔۔۔وہ پاکستان میں اور خصوصاََ جنوبی پنجاب میں عربی زبان کے سفارت کار بالخصوص سعودی عرب کی سفارت کاری، سعودی عرب کے دفاع اور سعودی ویڑن کے عوام الناس میں نشر واشاعت کے حوالہ سے خاص پہچان رکھتے ہیں۔ وہ عربی زبان کی ترویج، نشر واشاعت اور عربی تہذیب وثقافت کو اجاگر کرنے میں ہمیشہ سے نمایا ں کردار ادا کرتے چلے آ رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں بھی دنیا بھر کی نامور یونیورسٹیوں کے عربی زبان و ادب کے ماہر اساتذہ کرام کے 14 رکنی اعلی سطحی وفد نے المجلس الاسلامی باکستان (PIC) کے ہیڈ کوارٹر الجامعۃ السعیدیۃ السلفیۃ کا تفصیلی دورہ کیا جبکہ رئیس المجلس الاسلامی باکستان (PIC) ڈاکٹر حافظ مسعود عبدالرشیداظہر نے اپنی ٹیم اور خانیوال کے سرکاری و پرائیویٹ کالجز کے پروفیسر اور پرنسپل حضرات کیساتھ مہمان گرامی کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس دوران غیر ملکی وفود اور مقامی مہمانان میں باہمی تعارف بھی ہوا۔

وفد نے وطن عزیز پاکستان اور بالخصوص جنوبی پنجاب میں عربی زبان کی ترویج ونشر واشاعت اور عوام الناس کو عربی زبان کی طرف مائل کرنے اور اس کی تدریس کے مواقع اور وسائل فراہم کرنے بارے المجلس الاسلامی باکستان (PIC) اور الجامعۃ السعیدیۃ السلفیہ کی خدمات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ المجلس الاسلامی باکستان (PIC)اور الجامعۃ السعیدیۃ السلفیۃ۔۔۔۔۔ جنوبی پنجاب کے دیگر اداروں کو بھی عربی زبان کی ترویج و اشاعت کی طرف مائل کریں گے۔ 

رئیس المجلس الاسلامی باکستان (PIC) ڈاکٹر حافظ مسعود عبدالرشیداظہر (جو کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ایڈیشنل ڈائریکٹر انٹرنیشنل لنکجز کے منصب پر بھی فائز ہیں) نے مہمانان گرامی کی پاکستان اور بالخصوص المجلس الاسلامی باکستان کے مکتب الرئیسی اور الجامعۃ السعیدیہ السلفیہ آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس دورہ سے ہمارے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ ہمارے ارادوں کو مہمیز لگائی ہے۔ وفد کے دورہ سے عربی زبان سے محبت کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ اسلئے کہ عربی زبان دینی اور دنیوی دونوں اعتبار سے تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔ خاص طور پر قرآن فہمی عربی زبان کے بغیر ممکن نہیں۔ المجلس الاسلامی باکستان (PIC)اور الجامعۃ السعیدیۃ السلفیۃ عربی زبان کی ترقی اور ترویج کے لئے نمایاں کردار ادا کرر ہی ہے۔

بعد ازاں وفد کے اراکین نے المجلس الاسلامی باکستان (PIC)کے دفاتر اور الجامعۃ السعیدیۃ السلفیۃ کے بوائز اور گرلز سیکشن کا دورہ کیا۔ انھوں نے طلبہ وطالبات سے ملاقات کی, عربی وزبان میں گفتگو کرتے ہوئے انتہائی خوشی کا اظہار کیا کہ طلبہ وطالبات عربی زبان پر عبور رکھتے ہیں۔ وفد کے اراکین نے طلبہ وطالبات اور اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں نصیحت کی کہ عربی زبان قرآن کی زبان ہے، عربی زبان اہل جنت کی زبان ہے اور اس کے بغیر دین کو سمجھنا ممکن نہیں ہے اس لیے آپ کو عربی زبان پر اسی طرح مکمل عبور حاصل ہونا چاہئے جس طرح آپ کو اپنی مادری زبان پر عبور حاصل ہے۔ وفد کے اراکین نے جامعہ میں مختلف مقامات پر فوٹو گرافی کی طلبہ کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور جامعہ کے وزٹ کو پاکستان کے دورہ کے دوران اہم ترین وزٹ قرار دیا۔ انھوں نے ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر، المجلس الاسلامی باکستان اور الجامعۃ السعیدیۃ السلفیۃ کی عربی زبان کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور مستقبل میں باہم روابط پر زور دیا۔

 مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ارباب علم ودانش کا یہ اعلیٰ سطحی وفددرج ذیل ممبران پر مشتمل تھا پروفیسر ڈاکٹر علی احمد رشید المومنی جرش یونیورسٹی آف (اردن)، پروفیسر ڈاکٹر کاظم حمد محراث واسط یونیورسٹی آف عراق، پروفیسر ڈاکٹر نھی عفونہ العایدی القدس (فلسطین)، پروفیسر ڈاکٹر جری جاسم النداوی واسط یونیورسٹی آف عراق،، پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ کروم ادرار یونیورسٹی الجزائر، پروفیسر ڈاکٹر فواد المطلب جرش یونیورسٹی (اردن) پروفیسر ڈاکٹر دیاب غزاوی فیوم یونیورسٹی مصر، ڈاکٹر حافظ محمد بادشاہ نمل یونیورسٹی اسلام آباد، پروفیسر ڈاکٹر حامد اشرف ھمدانی صدر شعبہ عربی زبان وادب پنجاب یونیورسٹی لاہور، پروفیسر ڈاکٹر کفایت اللہ ھمدانی پنجاب یونیورسٹی لاہور، ڈاکٹر طاہر محمود نمل یونیورسٹی اسلام آباد، ڈاکٹر محمد نعیم اشرف نمل یونیورسٹی اسلام آباد، ڈاکٹر محمد معظم شاہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد، ڈاکٹر حارث سلیم علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد۔ 

 وفد کی الجامعۃ السعیدیۃ السلفیۃ خانیوال آمد کے موقع پر الشیخ حافظ محمود عبدالرشیداظہر،پروفیسر ڈاکٹر حافظ عبیدالرحمان، حافظ حسان انس سعیدی، حافظ احمد ناصر، حافظ ابوذر، حافظ انس، قاری عثمان احمد، پروفیسر ناصر عباس اطہر، پرنسپل گورنمنٹ گریجویٹ کالج خانیوال پروفیسر لقمان پرنسپل اسپائر کالج خانیوال، ڈاکٹر حافظ رضوان عبداللہ لیکچرار پوسٹ گریجوایٹ کالج خانیوال بھی موجود تھے۔ 

٭٭٭

مزیدخبریں