راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ ہمیں ایک ماہ سے پتا تھا انہوں نے عمران خان کو سزا دینی ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آج ہمیں اس نظام پر بہت دکھ ہوا، بانی پی ٹی آئی نے کہا آج جو ہوا تاریخ میں پہلے بھی ہوچکا ہے، عمران خان کو پہلے اسی قسم کی 3 سزائیں ہوئیں جو ہائی کورٹ میں جاکر ختم ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ جس جج نے سزا سنائی اس پر ترس آرہا ہے، جج کو شاید اپنی ترقی نظر آرہی تھی یا ان پر پریشر تھا، یہ یونیورسٹی بانی پی ٹی آئی کا ایک خواب تھا،عمران خان کو یونیورسٹی بنانے پر سزا دی گئی ہے، ہم اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ہمیں کہہ رہے تھے حوصلہ کریں، عمران خان نے کہا سزا اور جزا ان لوگوں کے ہاتھ میں نہیں۔
رہنما تحریک انصاف بیرسٹر علی ظفر نے اس حوالے سے کہا کہ بشریٰ بی بی کو سزا سنادی گئی اور عدالت سے گرفتار کرلیا گیا ہے، بشریٰ بی بی کی سزا جلد معطل ہوجائے گی، یہ فیک کیس ہے،ہمیں اندازہ تھا سزا سنائی جائے گی، عدالتیں مینج کی جارہی ہیں، لوگ بار بار کہہ رہے تھے کہ فیصلہ آنے والا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے پر ہمیں تعجب نہیں صرف افسوس ہوا ہے، عدالتیں کمپرومائزہوگئی ہیں، ہمارے انصاف کا نظام دفن ہوگیا ہے، یہ کہنا کہ فائدہ بانی پی ٹی آئی کا تھا بالکل بے بنیاد ہے، جرم کہاں ہے وہ ہوا میں ہی ہے، عدالت نے بھی کہا ہے ثابت نہیں ہوتا کہ یہ جرم کے پیسے تھے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ توشہ خانہ اور عدت کیس میں بھی سزا پہلے دن ہی ختم ہوگئی، اس فیصلے کو چیلنج کرنے کیلئے ہم پیر کو ہائی کورٹ میں ہوں گے۔