سب سے زیادہ آمرانہ دور جنرل ضیا کا تھا،جسٹس اطہر من اللہ 

Jan 19, 2025 | 11:18 AM

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ سب سے زیادہ آمرانہ دور جنرل ضیا کا تھا،لاہور کے شاہی قلعہ میں سیاسی ریلی نکالنے پر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا،جنرل ضیا کے دور میں بھٹو کو بھی ہٹا دیا گیا تھا،سپریم کورٹ بھی اس میں استعمال ہوئی، کئی سال بعد سپریم کورٹ نے خود مانا۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ جبری گمشدگی سے متعلق ججمنٹ اسلام آباد ہائیکورٹ نے دی تھی،قیدیوں کے حقوق سے متعلق ججمنٹ بھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے دی تھی،بہت سے بنیادی حقوق پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی ججمنٹس ملیں گی،ان کاکہناتھا کہ جنرل ضیا نے سری لنکا کی حکومت سے درخواست کی ان کی بیٹی ہاتھی کا بچہ رکھنا چاہتی ہے،یہ ایک حکومت کی دوسرے ملک کی حکومت کو درخواست تھی،ہاتھی بھی ہم انسانوں کی طرح بہت جذباتی ہوتے ہیں،تین سالہ ہاتھی کابچہ سری لنکا سے پاکستان آیا اور ایک بیک یارڈ میں رکھا گیا،ہاتھی کا بچہ بڑا ہوا تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ اسلام آباد میں چڑیا گھر بنایا جائے اور اسےوہاں رکھا جائے۔

جسٹس اطہر من اللہ کاکہناتھا کہ پاکستان میں بہترین اسلامی سکولز موجود ہیں،ہمیں سکول کے دور میں حقیقت سے برعکس پڑھایا جاتا رہا،شیر کے رہن سہن پر جو پڑھایا گیا وہ حقیقی زندگی سے بالکل مختلف تھا۔

مزیدخبریں