تل ابیب(ڈیلی پاکستان آن لائن ) غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بعداسرائیلی حکومت میں پھوٹ پڑ گئی۔ اسرائیلی حکومت میں شامل دائیں بازو کی جماعت یہودی پاور پارٹی نے احتجاجاً حکومت سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔
روز نامہ امت کے مطابق یہودی پارٹی کے اس فیصلے کے بعد اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کو پارلیمان میں اب معمولی اکثریت حاصل ہے۔
اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر سمیت تین ارکان نے اپنے استعفے جمع کروا دیے ہیں۔
بن گویر جنگ بندی کے مخالف ہیں اور وہ اسرائیلی حکومت کو حماس کے خلاف فوجی آپریشن جاری رکھنے پر زور دیتے آئے ہیں۔
وزیرِ اعظم نیتن یاہو کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کو نہیں گرائیں گے۔ انھوں نے جنگ بندی معاہدے کو ’دہشتگردوں کی جیت‘ قرار دیا ہے۔