حزب اللہ کو پیجر فراہم کرنیوالی کمپنی اسرائیلی انٹیلی جنس چلاتی ہے، نیو یارک ٹائمز کا انکشاف

Sep 19, 2024 | 08:24 PM

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کا دعویٰ ہے کہ لبنان میں حزب اللہ ارکان کے زیر استعمال دھماکے سے تباہ ہونے والے ہزاروں پیجر  اسرائیلی فرنٹ کمپنی بی اے سی کنسلٹنگ نے فراہم کیے ، پیجر بنانے والے بھی اسرائیلی انٹیلی جنس افسر تھے۔

اس حوالے  سے امریکی اخبار  نیویارک ٹائمز  نے اپنی رپورٹ میں  انکشاف کیا ہےکہ  ہنگری میں موجود 'مشکوک'کمپنی  بی اے سی دراصل ایک اسرائیلی فرنٹ کمپنی ہے۔ اسرائیلی انٹیلی جنس افسران نے پیجر کمپنی سے تعلق چھپانے کے لیے فرنٹ کمپنیوں کا استعمال کیا۔آپریشن سے آگاہ تین اسرائیلی انٹیلی جنس افسران نے  امریکی اخبار کو بتایا کہ پیجر کے مینوفیکچررز کے اسرائیل سے تعلق کو چھپانے کے لیےکم از کم دو اور شیل کمپنیاں بنائی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق  پیجر کی ترسیل لبنان میں 2022 میں شروع ہوئی تھی  تاہم حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کی جانب سے موبائل فون کو غیر محفوظ قرار دینے کے بعد سپلائی میں اضافہ کیا گیا اور ہزاروں پیجر  حزب اللہ کے ارکان اور  ان کے اتحادیوں میں تقسیم کیے گئے۔اخبار کے مطابق  اسے اسرائیلی انٹیلی جنس کے 12 موجودہ اور سابقہ انٹیلی جنس افسران نے بتایا کہ  اس حملے کے پیچھے اسرائیل تھا۔ان افسران کو حملے سے قبل بریف کیا گیا تھا۔

مزیدخبریں