کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )کراچی ایئرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن نے کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے انسانی سمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کو بے نقاب کرکے مسافر کو آف لوڈ کردیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم صدام حسین وزٹ ویزے پر مراکش جا رہا تھا، دوران امیگریشن مشکوک معلومات پر مسافر کو مزید تفتیش کے لئے جنرل چیکنگ افسران کے حوالے کیا گیا۔
دوران تفتیش ملزم صدام حسین نے انکشاف کیا کہ مراکش جانے کا مقصد سپین اور اٹلی کی جانب غیر قانونی بارڈر پار کرنا تھا، مسافر نے مزید انکشاف کیا کہ اس نے مراکش کا ویزا شیخوپورہ کے رہائشی نوید نامی ایجنٹ کے ذریعے 8 لاکھ روپے نقد ادا کر کے حاصل کیا۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزم واٹس ایپ کے ذریعے جبار اور قاری امجد نامی انسانی سمگلرز سے بھی رابطے میں تھا ، انسانی سمگلر قاری امجد یورپ میں غیر قانونی ڈنکی اور سمندر کے راستے لوگوں کو بھیجنے میں ملوث ہے۔
ترجمان کے مطابق ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ انسانی سمگلر قاری امجد کا تعلق شیخوپورہ سے ہے اور بیرون ملک مقیم ہے جبکہ قاری امجد نے متعدد لوگوں کو غیر قانونی یورپ بھجوانے کے نام پر لاکھوں روپے بٹورے ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ گرفتار ملزم صدام حسین نے بھی قاری امجد کو 2 ہزار یورو ادا کئے تھے اور سپین اٹلی پہنچنے کے بعد مزید 13 ہزار یورو ادا کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔
ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم کو تمام ثبوتوں کے ساتھ اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی کے حوالے کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے بعد متعدد تارکین وطن ڈوب کر ہلاک اور کئی لاپتا ہوگئے تھے۔
دفتر خارجہ نے کشتی حادثے میں بچائے گئے 47 پاکستانیوں کی فہرست جاری کی تھی جبکہ 5 پاکستانیوں کی موت کی تصدیق ہوگئی تھی اور متعدد پاکستانیوں کی لاشیں نہیں مل سکیں۔
گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ سے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے، سہولت کاری میں ملوث وفاقی تحقیقیات ادارے (ایف آئی اے) کے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان خلاف کے سخت کارروائی اور سمگلنگ کی روک تھام کے لئے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔