پنجاب میں اپنی نوعیت کی پہلی اور سب سے بڑی کاروبار فنانس سکیم کا اجراء

Jan 21, 2025 | 02:19 PM

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پنجاب میں اپنی نوعیت کی پہلی اور سب سے بڑی کاروبار فنانس سکیم کا اجراءکر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں اپنی نوعیت کی پہلی اور سب سے بڑی کاروبارفنانس سکیم اور آسان کاروبار کارڈ کااجراء کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب آسان کاروبار سکیم کے تحت 84ارب روپے اور آسان کاروبار کارڈ سکیم کے لئے 48ارب روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب آسان کاروبار فنانس سکیم کے تحت 36ارب سے زائد بلا سود قرض کی فراہمی کی جائے گی۔ آسان کاروبار فنانس سکیم میں 10لاکھ سے 3کروڑ روپے کے بلاسود قرضے دیئے جائیں گے۔ آسان کاروبار فنانس سکیم کے تحت قرض 5 سال کی آسان قسطوں میں واپس کرنا ہوگا۔ سکیم میں 25سے 55سال تک پنجاب کے رہائشی مرد و خواتین، ٹرانسجینڈر اور سپیشل افراد قرض کے لئے اپلائی کر سکتے ہیں۔ قرض لینے کیلئے ایکٹیوفائلرہونا ضروری اورکسی بھی مالیاتی ادارے کا ڈیفالٹر نہ ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

آسان کاوربار فنانس سکیم کے لئے گھر بیٹھے آن لائن درخواست اورتفصیلات کے لئے ویب پورٹل   پر اپلائی کیا جاسکتا ہے۔ آسان کاروبار کارڈ سکیم میں سٹارٹ اپ اور چھوٹے کاروبار کیلئے 10لاکھ روپے تک کے بلاسود قرض د یا جارہا ہے۔ آسان کاروبار کارڈکے تحت قرض3سال میں آسان اقساط میں ادا کیا جا ئے گا۔ سکیم میں پنجاب کے رہائشی مرد و خواتین، ٹرانسجینڈر اورسپیشل افراد آسان کاروبار کارڈ کے لئے اپلائی کر سکتے ہیں۔ آسان کاروبار کارڈ کے لئے پورٹل پر اپلائی کیا جا سکتا ہے۔ آسان کاروبار کارڈ کے لئے خام مال کی خریداری پر وینڈر کو ادائیگی کی جاسکے گی۔ آسان کاروبار کارڈ کے ذریعے سرکاری فیس،ٹیکس اور یوٹیلیٹی بل کی ادائیگی ممکن ہوگی۔ آسان کاروبار کارڈ کے ذریعے25فیصد تک کیش بھی نکلوایا جا سکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز  نے آسان کاروبار سکیم کے لئے خصوصی ٹول فری نمبربھی فعال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ آسان کاروبار سکیم کے لئے درخواست گزار ٹول فری نمبر سے انفارمیشن لے سکتے ہیں۔

 وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ نوجوانوں کو خود روزگار کی طرف گامزن کرنا چاہتے ہیں۔ تعلیم کے بعد روزگار کے مواقع فراہم کرنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔پنجاب کا ہرنوجوان معیشت کی بہتری میں آسان کاروبار سکیم کے ذریعے بھرپور کردار ادا کرے گا۔آسان کاروبار پروگرام کے ذریعے معیشت میں بہتری اور برآمدات میں اضافہ ممکن ہوگا۔

مزیدخبریں