جمہوری دور کے پہلے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی موجودہ عہدے پر تعیناتی نے اس بات پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے کہ پاکستانی قوم اور حکومت اپنی افواج سے کتنی محبت کرتی ہے، اس بات میں بھی اب کوئی شک نہیں رہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے اس خطے میں طاقت کے توازن کو بدل کر رکھ دیا ہے اور یہ سب کچھ آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ولولہ انگیز فوجی قیادت کی وجہ سے ہی ممکن ہوا، بھارت کے پاس رافیل طیاروں کی موجودگی کے باوجود اسے دندان شکن شکست سے دوچار کر دینے کا واقعہ دنیا بھر کے لئے ایک گیم چینجر کے طور پر سامنے آیا ہے اور پاک افواج کا ہر افسر اور جوان ’دشمن کے مقابلے میں ”گیم چینجر“ ہے، پاکستان کا ہر پیرو جوان بھی اس جنگ کے بعد پاک افواج کا پشتی بان ہے، کسی سیانے نے کیا خوب کہا ہے کہ ”کسی ملک کو جنگ کے بغیر شکست دے کر برباد کرنا ہے تو اس کی فوج اور قوم میں تفریق پیدا کر دو“قوم فوج کی پشت پر نہ ہو گی تو کیسی بھی بہادر اور ماہر فوج ہو کامیابی اس کے قدم نہیں چومے گی،یہ سبق ہمیں 71ء کی جنگ میں مشرقی پاکستان کے محاذ پر مل چکا ہے، مکتی باہنی کے لڑاکوں نے اندرونی طور پر فوج پر حملے کر کے اسے کمزور کیا، ورنہ 90 ہزار افسر سپاہی اس محاذ پر جان وطن پر قربان کرنے کو آمادہ و تیار تھے مگر جنگ کی نوبت ہی نہ آئی،اس جنگ میں اندرونی کشا کش نہ ہوتی تو بھارت ملک کو دو لخت نہیں کر سکتا تھا، یہ بحیثیت قوم ہمارے لئے ایک سبق بھی ہے اور اب ہماری قوم اور ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ پاک فوج کسی کی ذاتی فوج نہیں،بلکہ اس ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی محافظ اور قوم کے سر کا تاج ہے،یہ پاکستانی قوم کی فوج ہے قوم کا ہر فرد اس کی پشت پر کھڑا ہے،ہر شہری مسلح افواج سے محبت کرتا تھا،کرتاہے اور کرتا رہے گا، فوج ہماری تھی،ہماری ہے اور ہماری رہے گی،اگر چہ ہمارے ہاں کچھ لوگ فیشن کے طور پر سیاسی وابستگی کی بنیاد پر فوج سے تعلق استوار کرتے ہیں،ان کی فوج سے محبت سیاسی وابستگی کے تناظر میں ہوتی ہے، مگر اب وہ بھی جان چکے ہیں کہ ہماری فوج کی وجہ سے ہی کوئی دوسرا ملک اس کی طرف میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتا۔
مودی کے ہوتے ہوئے بھارت کو ویسے کسی دشمن کی ضرورت نہیں، مگر بھارتی حملہ کاجس دلیری سے پاک فورسز نے دفاع کیا،حملہ پسپا کیا،دشمن کو اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں،بلکہ پتھر کا جواب اینٹ سے دیا،ایسا کارگر وار کیا کہ بھارت نہ صرف اپنے زخم چاٹنے پر مجبور ہوا، بلکہ اپنی مظلومیت کی داستان عالمی برادری تک پہنچانے کے لئے بڑے پیمانے پر سفارتکاری بھی شروع کر دی،دونوں ایٹمی ملک اب تک چار جنگیں لڑ چکے ہیں اگر چہ تمام بے نتیجہ رہیں، مگر پاک افواج نے ثابت کیا کہ تعداداور وسائل میں کمی کے باوجود مسلح افواج کا ہر افسر اور جوان جرأت رندانہ سے معمور اور جذبہ شہادت سے سرشار ہے،رواں ماہ ہونے والی جنگ میں تو پاکستان ائر فورس نے دنیا بھر میں اپنی مہارت کی دھاک بٹھا دی۔
6 ستمبر 1965ء میں بھارتی حملے کے جواب میں پاک افواج نے دشمن کے دانت کھٹے کئے بری افواج نے زمینی سرحدوں کی حفاظت کی تو پاک فضائیہ کے پائلٹوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فضائی محاذ سنبھالا، بحریہ کے جوانوں نے سمندری حدود کا تحفظ کیا،پاک فضائیہ کی 65ء کی جنگ میں شاندار کارکردگی کی یاد میں سات ستمبر کو یوم فضائیہ منایا جاتا ہے،اس طرح چھ اور سات مئی 2025ء کی درمیانی شب بھارت کے ایک غیر معمولی حملے کے بعد شاہینوں نے بھارت کی جارحیت پسند فوج کے دانت صرف کھٹے ہی نہیں کئے توڑ بھی ڈالے، فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے بھارتی غرور اور گھمنڈ کا سب سے بڑا سبب تھے، پاک فضائیہ نے یہ فخر و غرور خاک میں ملا دیا، پاک فضائیہ کے شاہینوں نے جس طرح بھارتی رافیل و دیگر کو فضاء میں دبوچا اس کی موجودہ دور میں نظیر تلاش کرنا ممکن نہیں،پاک فضائیہ نے بھارت کی ساری فوجی قوت اور بھاری فوجی بجٹ کے تکبر کو پیروں تلے روند دیا،اب اہل بھارت فرانس اور فرانس بھارتی فوج کو کوس رہا ہے۔
بھارت حکومت نے کسی بھی دور میں پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا،آج ہر بھارتی حکومت مسلمان اور پاکستان دشمنی کی لاٹھی کے سہارے کھڑی ہوتی ہے،جب بھارت میں کوئی اندرونی بحران جنم لیتا ہے،امن و امان کی صورتحال کمزور ہوتی ہے،معیشت کی بنیاد ہلتی ہے مہنگائی کا جن بے قابو ہوتا ہے،کہیں کوئی دہشت گردی کی واردات ہوتی ہے الزام پاکستان پر عائد کر دیا جاتا ہے اور بھارت میں مقیم مسلمان زیر عتاب آ جاتے ہیں،ماضی قریب میں دلت ہندو بھی تشدد کا شکار رہے،مسیحی برادری کی جان مال اور عبادت گاہیں بھی نشانے پر تھیں،بدھ بھکشو بھی ہندو توا کی سولی چڑھے،مگر اب ایک عرصہ سے مسلمان ہدف ہیں، کہیں گاؤ ماتا کی بے حرمتی ہو گئی تو نشانہ مسلمانوں کی جان مال جائیداد اور مساجد،مسلمانوں کو گائے کا گوبر کھانے اور پیشاب پینے پر مجبور کیا جاتا ہے،کہیں کوئی باپردہ مسلمان خاتون جنونی ہندؤوں کا نشانہ بنتی ہے آوازے کسنا تو معمولی بات ہے،ابھی چند ماہ پیشتر یونیورسٹی کی طالبہ اور اس کے اہل خانہ اس عذاب سے گزرے،لڑکی کا گناہ ہندو غنڈوں کے آوازاوں کے جواب میں نعرہ تکبیر بلند کرنا تھا، حال ہی میں ایک نوعمر مسلمان لڑکے اور اس کے گھر والوں پر زمین تنگ کر دی گئی بچے کا قصور مسجد میں اذان دینا تھا، مودی اور اس کی جماعت کو تو پاکستان کی سلامتی کے لئے دُعا کرنا چاہئے، جس کی وجہ سے ان کا اقتدار قائم ہے،کسی بھی مذہب کی عبادت گاہوں کو عالمی قوانین تحفظ دیتے ہیں، مگر بھارت میں جنونی ہندو کسی بھی مسجد کو مندر قرار دیکر مسمار کرنے پر تل جاتے ہیں،آزادی کی بارہ سے زائد تحریکیں بھارت میں چل رہی ہیں اگر چہ تشدد کے باعث ان کو ٹھنڈا کر دیا گیا ہے، مگر لاوا کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور بھارت اپنی عاقبت نا اندیشی سے بھارت کے اندر درجنوں پاکستان بننے کا جواز فراہم کر رہا ہے۔
پاکستان نے بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں چھ ایٹمی دھماکے کر کے اپنی جوہری صلاحیت کی برتری کا لوہا نہیں منوایا،بلکہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی جدت اور بھارت سے زیادہ اثر انگیزی کو بھی دنیا بھر نے تسلیم کیا، پاکستان کے الفتح میزائل کا حالیہ فاتحانہ شہرہ اسی پس منظر کی کامیابیوں سے جڑا ہوا ہے،پاکستان نے ثابت کر دیا پاکستان غیر روائتی ہتھیاروں اور صلاحیت کے علاوہ کنونشنل وارمیں بھی اپنی مسلح افواج کی بہترین پیشہ وارانہ مہارت اور پاک سرزمین کی حفاظت کے لئے جان جان آفریں کے سپرد کرنے کا جذبہ بھی ہمارے جوانوں کا فخر ہے، جس سے بھارتی فوجی محروم ہیں، پاک فوج کی حالیہ کامیابی سے بھارتی مسلمانوں اور اہل کشمیر پر ہی نہیں بلکہ بھارت میں دیگر تمام جبر زدہ اقلیتوں اور بھارت کے باہر بنگلہ دیش، نیپال اور سری لنکا میں بھی غیر معمولی اثر ات مرتب ہوں گے۔
٭٭٭٭٭