ہمارا مسئلہ محبت کی کمی کا نہیں بلکہ مسئلے کی بنیاد ایک دوسرے کی چھوٹی چھوٹی عادتیں ہیں، لہٰذا ہم نے آپس میں ایک معاہدہ طے کر لیا

Sep 22, 2024 | 11:30 PM

مصنف:ڈاکٹر ڈیوڈ جوزف شیوارڈز
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:218
آپ اپنے ساتھی کے ساتھ معمولی جھگڑے کیسے ختم کر سکتے ہیں:
گذشتہ کئی  برسوں کے دوران، میری بہت سے ایسے افراد کے ساتھ گفتگو اور بات چیت ہوچکی ہے جن کے اپنی شریک حیات یا ساتھی کے ساتھ کوئی نہ کوئی مسئلہ کھڑا رہتا ہے اور پھر گھریلو مسائل کے حل کے ضمن میں میں کئی قسم کے مضامین اور کتب کا مطالعہ کر چکا ہوں۔
اور پھر اس روشن اور جدید دور میں بھی باخبر لوگوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ گھریلو جھگڑے، طلاق، علیٰحدگی اور اختلافات پیدا ہونے کی 2 بڑی جوہات ہیں۔
1:جنس (جنسی تعلقات)۔
2:  دولت۔
مگر ایک حد تک جنس/ جنسی تعلقات بہت کم حالات میں بُرے ثابت ہوتے ہیں، جنسی عمل کا بہت زیادہ یا بہت کم استعمال یا جنسی عمل کے طریقے اس طرح کی دیگر چیزیں اور یا پھر دولت، دولت کی کمی، خاوند زیادہ دولت کماتا ہے یا بیوی، دولت کون خرچ کرتا ہے اور کس مقصد کے لیے خرچ کرتا ہے، گھریلو جھگڑوں کی حقیقی وجوہات ہیں۔
اس ضمن میں شدید مشکل یہ ہے کہ دونوں ساتھی ایک دوسرے کے ساتھ کس قدر صبر و تحمل کے ساتھ پیش آتے ہیں۔ ذیل میں چند ایسے مسائل کی مثالیں درج کی گئی ہیں جن کا طلاق کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔
بل (Bill)کو برنڈا (Brenda)کے گھنگھریالے بال پسند نہیں ہیں۔ مزید یہ کہ اسے برنڈا کے انداز و اطوار بھی اچھے نہیں لگتے اور پھر برنڈا باتونی بھی بہت ہے اور یہ چیز بل کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ بل کو یہ بھی اچھا نہیں معلوم ہوتا کہ برنڈا ہر وقت اپنی بیماری کا رونا روتی رہتی ہے۔
اور برانڈا کو بِل سے یہ شکایت ہے کہ وہ غسلخانے سے بہت تیزی کے ساتھ باہر نکلتا ہے، ہفتے میں ایک دو دن دفتر کا کام گھر لے آتا ہے اور اسے اس کے دوستوں کے ساتھ چنداں دلچسپی نہیں ہے۔
اور پھر ان کے درمیان لڑائی جھگڑا شروع ہو جاتا ہے اور جب ان کے درمیان شدید لڑائی کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے تو پھر دونوں اِدھر اُدھر کہیں نکل جاتے ہیں۔
اور پھر ایک دن برنڈا نے مجھے وضاحت سے بتایا۔ ”ایک شام جب ہم دونوں کا مزاج کافی بہتر تھا تو ہم دونوں نے یہ فیصلہ کیا کہ اب ہم غور کریں کہ ہم اپنے اختلافات اورجھگڑے کیسے ختم کر سکتے ہیں تاکہ ہم دوسرے شادی شدہ جوڑوں کی مانند ہنسی خوشی زندگی بسر کر سکیں۔“
برنڈا نے اپنی بات جاری رکھی۔ ”ہم نے اپنی گفتگو کے ذریعے نتیجہ یہ نکالا کہ ہمارا مسئلہ ایک دوسرے سے محبت کی کمی کا نہیں ہے بلکہ مسئلے کی بنیاد ایک دوسرے کی چھوٹی چھوٹی عادتیں ہیں، لہٰذا ہم نے آپس میں ایک معاہدہ طے کر لیا۔“
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزیدخبریں