اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان نئے فوسل فیول معاہدے کیلئے کوشاں 16 ممالک کے بلاک کا حصہ بن گیا، جس کا مقصد فوسل فیول کا منصفانہ خاتمہ اور کوئلے، تیل اور گیس کی پیداوار کے خطرے سے دور منصفانہ عالمی منتقلی کیلئے مالی معاونت فراہم کرنا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فوسل فیول نان پرولیفریشن ٹریٹی انیشیٹو کی جانب سے جاری بیان کے مطا بق پاکستان بحرالکاہل کے چھوٹے جزائر پر مشتمل ریاستوں کی قیادت میں ایک نئے معاہدے پر زور دینے والے اتحاد میں شامل ہو گیا ہے،پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک ہے جس نے اس گروپ کیساتھ مل کر فوسل فیول معاہدے کی تجویز کے خدوخال کو سمجھا ہے، جس کا مقصد فوسل فیول کی پیداوار کو منصفانہ طور پر ختم کرنا ہے،اس اتحاد کی ویب سائٹ پر شائع بیان کے مطابق فوسل فیول ٹریٹی کی تجویز مساوات اور انصاف پر مبنی منتقلی کی و کالت کرتی ہے، جس میں سب سے زیادہ اخراج کا سبب بننے والے امیر ممالک منتقلی کے سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں جبکہ ترقی پذیر اور موسمیاتی خطرے سے دوچار ممالک کو فوسل فیول سے منتقلی کیلئے مالی اور تکنیکی مدد کی پیش کش کرتے ہیں، اتحاد کی طرف سے شیئر کیے گئے ا یک ویڈیو بیان میں وزیر اعظم کی معاون برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہم بھی اس میں شامل ہو رہے ہیں، تاکہ 16ممالک کی طرف سے ایک نئے بین ا لا قوا می راستے کو آگے بڑھانے کیلئے پیش کی گئی تجویز کے فوائد اور نقصانات کا جائزہ لیاجا سکے، جس کا مقصد ایک متعین وقت کے اندر فوسل فیول کا خاتمہ ہے، جو کہ مناسب فنا نسنگ اور ٹیکنالوجی کی فراہمی پر منحصر ہے، پاکستان مساوی حل پر بات چیت کو آگے بڑھا نے کی ا ہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور اس سلسلے میں مختلف راستے تلاش کرنے کیلئے بین الاقوامی شراکت دا ر وں کو مائل کریگا۔ویب سائٹ میں کہا گیا ہے لوگوں کو ہما ر ی آب و ہوا، ہما ر ی صحت اور ہمارے مستقبل کو فوسل فیول سے لاحق خطرے سے بچانے کیلئے 16 ممالک کا ایک بڑ ھتا ہوا بلاک فوسل فیول معاہدے کیلئے مذاکرات کا مینڈیٹ حاصل کرنے کی کو شش کر رہا ہے، مجوزہ معاہدہ پیرس معاہدے کی تکمیل کریگا تاکہ منصفانہ مرحلے کا انتظام کیا جاسکے اور توانائی کی حقیقی منصفانہ منتقلی کی بنیاد رکھی جاسکے۔
پاکستان حصہ