روس کا مال بردار بحری جہاز سمندر برد ہو گیا

Dec 24, 2024 | 09:34 PM

ماسکو(ڈیلی پاکستان آن لائن)بحیرہ روم میں روس کا ’ارسا میجر‘ نامی مال بردار جہاز انجن روم میں دھماکے کے بعد   ڈوب کر سمندر برد ہو گیا، جہاز میں سوار عملے کے 2 افراد اب تک لاپتا ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق’ارسا میجر‘ روس کے شہر ولادی ووستوک کے لیے روانہ ہوا تھا، جہاز بندرہ گاہ کی تعمیر کے لیے نصب کی جانی والی کرینیں لے جارہا تھا۔روسی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں جہاز کے انجن روم میں ہونے والے دھماکے کی وجہ نہیں بتائی تاہم عملے کے 16 ارکان میں سے 14 کو بچانے اور انہیں ہسپانیہ منتقل کرنے کی تصدیق کی ہے۔روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ریا‘ نے ہسپانیہ میں اپنے سفارتخانے کے حوالے سے بتایا کہ" روس ارسا میجر کے ڈوبنے کی وجوہات جاننے کی کوشش کررہا ہے اور ہسپانیہ میں حکام سے رابطے میں ہے۔"

روسی وزارت دفاع کے ساتھ کام کرنے والی کمپنی ’اوبورون لوجسٹکس‘ کے مالک نے ’ارسا میجر‘ کے کے ڈوبنے کے حوالے سے تبصرے سے انکار کیا ہے۔خیال رہے کہ روس کی فوج سے تعلقات کی وجہ سے مذکورہ کمپنی پر امریکہ نے 2022 میں پابندی عائد کی تھی۔ہسپانیہ کی میری ٹائم ریسکیو سروس نے کہا ہے کہ پیر کے روز اسے ارسا میجر کے عملے کی جانب سے اس وقت خطرے کا سگنل موصول ہوا تھا جب جہاز ہسپانیہ کے ساحلی شہر المیریا کی ساحلی پٹی سے تقریباً 57 میل دور تھا۔

ریسکیو سروس کے مطابق عملے نے جہاز کے قریب موجود ایک کشتی سے رابطہ کیا تھا جس نے خراب موسم کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا۔جہاز میں موجود عملے کو ریسکیو کرنے کے لیے2  کشتیاں اور ایک ہیلی کاپٹر روانہ کیا گیا تھا جبکہ بحفاظت بچ جانے والے عملے کو ہسپانیہ میں ’کارتاخینا‘ کی بندرگاہ پہنچایا گیا۔بعد ازاں ریسکیو سروس کے مطابق روسی جنگی جہاز بھی جائے وقوعہ پر پہنچا اور اس نے ریسکیو آپریشنز کی ذمہ داری سنبھال لی۔

شپ ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق جہاز 11 دسمبر کو روسی بندرگاہ سینٹ پیٹرزبرگ سے روانہ ہوا جبکہ ارسا نے آخری سگنل پیر کی رات کو سپین اور الجزائر کے درمیان بحیرہ روم میں ڈوبنے سے قبل بھیجا تھا۔

مزیدخبریں