پہلا پودا۔۔۔

Sep 24, 2024 | 12:14 PM

راضیہ سید

سوگو بکری کا ایک پیارا سا بچہ تھا وہ اپنے چار بہن بھائیو ں میں سب سے بڑا تھا لیکن باقی کے مقابلے میں اس کا رنگ کافی دبتا ہوا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ احساس کمتری کا شکار رہتا تھا اسے یوں محسوس ہوتا تھا کہ اس کے ماما بابا اس سے زیادہ پیار نہیں کرتے کیونکہ اس کی رنگت گہری تھی۔ 
وہ ندی کے پانی میں اپنا عکس دیکھ کر روتا رہتا اور دکھی ہوتا تھا وہ بہت ذمہ دار بچہ تھا اس کی ماما اسے جو بھی کام کہتیں وہ خوشی خوشی سب کام کرتا تھا اور اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کا خیال بھی رکھتا تھا لیکن پھر بھی اس کے دل کی اداسی دور نہیں ہوتی تھی۔ 
سوگو کی ماما کافی دن سے نوٹ کر رہی تھیں کہ وہ بہت پریشان رہتا تھا اور اچانک ندی کے پانی میں اپنا آپ دیکھتا رہتا تھا۔ انھوں نے سوچا کہ آج وہ دیکھیں گی کہ سوگو ندی کے پانی سے کیا باتیں کرتا ہے۔ وہ ندی کے کنارے چپکے چپکے آئیں تو سوگو پانی میں اپنا عکس دیکھتے ہوئے کہہ رہا تھا ”ندی کا پانی کتنا صاف شفاف ہے اور میں بالکل اچھا نہیں ہوں۔ میری ماما باقی بہن بھائیوں سے زیادہ پیار کرتی ہیں شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ میری رنگت براؤن ہے۔“یہ کہہ کر وہ  پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔ 
بکری ماما کو سوگو کو اداس دیکھ کر بہت پریشانی ہوئی لیکن وہ سوچ رہی تھیں کہ ایسا کون سا طریقہ ہو جس سے سوگو کو ان کے پیار کا یقین آجائے۔ 
سو ایک دن سوگو کے ساتھ چلتے چلتے وہ ایک کھیت میں آگئیں وہاں ایک کسان تھا جو اپنے پودوں اور فصلوں کی دیکھ بھال کر رہا تھا کسان پودوں سے کہہ رہا تھا کہ ”میں نے تمھیں پانی بھی دیا، کھاد بھی ڈالی، تمھاری گوڈی بھی کی اب ایک دن  اللہ کی مہربانی سے تم اگ بھی جاؤ گے۔“ 
سوگو اور اس کی بکری ماما نے دیکھا کہ کسان نے ایک چھوٹے سے پودے کے گرد باڑ لگائی ہوئی تھی اوراس کی بہت حفاظت کر رہا تھا۔ کسان نے اس پودے سے کہا ”تم میرے پہلے پودے ہو اس لئے مجھے بہت اچھے لگتے ہو تم سے پہلے تو میرا باغ اور کھیت ویران تھے۔ تمھاری وجہ سے تو بہت رونق ہو گئی ہے۔“ 
بکری ماما نے سوگو کو اپنے گلے سے لگا لیا اور کہا ”میرے پیارے سوگو تم بھی میرے لئے کسان کے اس پہلے پودے کی طرح ہو جس سے مجھے بے پناہ محبت ہے۔ ماں باپ کے لئے تو سب بچے برابر ہوتے ہیں لیکن سب سے بڑی اولاد بہت ہی پیاری ہوتی ہے۔ تمھارا رنگ دبتا ہوا نہیں بلکہ چمکدار براؤن ہے جو کسی اور کو اچھا لگے نہ لگے تمھاری ماں کو بہت پسند ہے میری جان کیونکہ تمھاری ماما تم سے بہت پیار کرتی ہیں۔ 
سوگو اب مطمئن اور خوش ہو گیا تھا اسے اپنی ماما کی محبت کا یقین جو آگیا تھا اسے پتہ لگ گیا تھا کہ وہ تو کسان کے کھیت میں اگنے والا پہلا پودا ہے جس کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔ 

۔

نوٹ: یہ مصنفہ کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

۔

 اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیلئے لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’zubair@dailypakistan.com.pk‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں۔

مزیدخبریں