لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) حاملہ خواتین کے لیے کیفین کی کتنی مقدار خطرناک ہو سکتی ہے؟ اب نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے اس سوال کا حتمی جواب دے دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سائنسدانوں نے اسی موضوع پر ہونے والی 48سابق تحقیقات کے نتائج کا تجزیہ کرنے کے بعد بتایا ہے کہ حاملہ خواتین کو سرے سے کافی اور چائے وغیرہ پینی ہی نہیں چاہیے کیونکہ کیفین کی انتہائی کم مقدار بھی ان کے پیٹ میں پرورش پانے والے بچے کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ کیفین کی کم مقدار لینے سے بھی خواتین کو اسقاط حمل سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے، ان کے ہاں مردہ بچہ پیدا ہو سکتا ہے یا پیدا ہونے والا بچہ پیدائشی طور پر لیوکیمیا نامی بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے۔ کیفین کسی بھی مقدارمیں ماں کے پیٹ میں موجود بچے کے لیے خطرناک ہے چنانچہ حاملہ خواتین کو چائے یا کافی بالکل بھی نہیں پینی چاہیے۔ رائل کالج آف اوبسٹیٹریشنز اینڈ گائناکالوجسٹس کی اس تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر جیک جیمز کا کہنا تھا کہ ”حاملہ خواتین کے لیے جاری ہدایات میں بتایا جاتا ہے کہ وہ روزانہ 200ملی گرام کیفین لے سکتی ہیں جو 2کپ کافی میں موجود ہوتی ہے تاہم ہماری اس تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ حاملہ خواتین کو کیفین بالکل بھی نہیں لینی چاہیے۔“