جدہ (محمد اکرم اسد/ بیورو چیف) سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارتی و سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جو سعودی وژن 2030 کے ہدف کو پوری کرے گی، یہ بات پاکستان انویسٹرز فورم کے صدر چوہدری شفقت محمود نے اسلام آباد کے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر وزیر صنعت وتجارت، لیبر گلگت بلتستان الحاج جوہرعلی راکی، چیئرمین فیڈریشن اسلام آباد آفس کریم عزیز ملک، وائس چیئرمین کنسٹرکشن ایسوسی ایشن انجینئر اظہر الاسلام ظفر، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس اے ایس، پاکستان ایسوسی ایشن آف ایگزبیشن کے فاؤنڈر محمد شکیل منیر اور محمد خورشید برلاس بھی موجود تھے.
اجلاس میں طے کیا گیا کہ پاکستان انویسٹرز فورم اور ایف پی آئی سی سی کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی، کمیٹی کا اعلان فورم ممبران سے باہمی مشاورت کے بعد کیاجائیگا، کمیٹی جس میں پاکستان کے تمام مین چیمبرز کے صدر شامل ہونگے. یہ کمیٹی سعودی عرب کے تمام چیمبرز اور انویسٹرز فورم کے ساتھ مل کے تجارت، سرمایہ کاری، معیشت کے فروغ کیلئے اک پُل کا کرادار ادا کرتے ہوئے مثبت رول ادا کرے گی،
اجلاس میں یہ بھی طے ہوا ہے کہ فیڈریشن کا اعلیٰ سطحی وفد آئندہ فروری 2025 میں سعودی عرب کا دورہ کرے گا جنکا انویسٹرز فورم پاک سعودی تعلقات کو مستحکم کرنے کےلیے خیرمقدم کرےگا۔اجلاس کے بعد چوہدری شفقت محمود نے بتایا کہ فورم ممبران کے مشاورت کے بعد ہماری کوشش ہوگی کہ دو طرفہ وفود کا تبادلہ بھی ہو تاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے عظیم تر مفاد میں معاشی ترقی کیلئے مشترکہ طور پر کام کیا جا سکے۔