لکھنؤ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک خاتون کو چھ مردوں سے شادی کرکے رقم اور زیورات لے کر فرار ہونے کے بعد ساتویں شکار کے دوران گرفتار کر لیا گیا۔ بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع باندا میں2 خواتین اور 2 مردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو شادی کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیتے تھے اور ان کے گھروں سے نقدی اور زیورات چرا لیتے تھے۔
پولیس کے مطابق پونم نامی عورت دلہن کا کردار ادا کرتی تھی جبکہ سنجنا گپتا اس کی ماں بنتی تھی۔ دونوں مرد وملیش ورما اور دھرمندر پرجاپتی شکار تلاش کرتے اور پونم سے متعارف کرواتے۔ شکار کو میچ میکنگ کے لیے رقم ادا کرنے پر آمادہ کیا جاتا۔ ایک سادہ کورٹ میرج کے بعد پونم دولہے کے گھر چلی جاتی اور موقع دیکھ کر وہ زیورات اور نقدی چرا کر فرار ہو جاتی۔
پولیس نے بتایا کہ جب انہوں نے شکایت کنندہ شنکر اپادھیائے کو نشانہ بنایا تو اس سے پہلے یہ گروہ چھ وارداتیں کر چکا تھا ۔ شکایت کنندہ نے بتایا کہ وہ غیر شادی شدہ تھا اور رشتہ تلاش کر رہا تھا۔ وملیش نے اسے شادی کا انتظام کرنے کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرنے کا کہا، جس پر شنکر نے رضامندی ظاہر کی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق شنکر اپادھیائے نے شکایت میں کہا کہ وملیش نے اسے عدالت میں بلایا اور پونم سے ملوایا۔ انہوں نے ڈیڑھ لاکھ روپے مانگے، لیکن شنکر کو شک ہوا اور اس نے پونم اور سنجنا کے آدھار کارڈ مانگے۔"مجھے ان کے انداز و اطوار سے شبہ ہوا کہ وہ مجھے دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب میں نے شادی سے انکار کیا تو انہوں نے مجھے قتل کی دھمکی دی اور جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکی دی۔ میں نے سوچنے کے لیے وقت مانگا اور وہاں سے چلا گیا۔"
ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ باندا شیو راج نے کہا کہ انہیں شکایت ملی کہ ملزمان شادی کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ "ہم نے فوراً اپنی ٹیموں کو الرٹ کیا اور 4 افراد کو گرفتار کر لیا جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ یہ لوگ غیر شادی شدہ مردوں کو شادی کے بہانے دھوکہ دیتے اور ان کے زیورات اور نقدی چرا لیتے تھے۔ ہم نے انہیں گرفتار کر لیا ہے اور مزید کارروائی جاری ہے۔"