اپنے 2 لے پالک بیٹوں کے ساتھ زیادتی کی ویڈیوز بنانے والے ہم جنس پرست جوڑے کو 100 سال کی سزا سنادی گئی
نیو یارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) ہم جنس پرست جوڑے ولیم اور زکریا زولوک کو متعدد الزامات، جن میں سنگین جنسی زیادتی بھی شامل ہے، کے اعتراف جرم کے بعد 100 سال قید کی سزا سنائی گئی۔اس بے رحم جوڑے کو اپنی زندگی کا باقی حصہ جیل میں گزارنا پڑے گا کیونکہ انہوں نے اپنے دو لے پالک بیٹوں کو خوفناک جنسی استحصال کا نشانہ بنایا۔ 34 سالہ ولیم زولوک اور 36 سالہ زکریا زولوک کو بنا پیرول کے 100 سال قید کی سزا دی گئی گئی۔ اس جوڑے نے پیڈوفائلز کے ایک نیٹ ورک کے ساتھ مل کر زیادتی کی ویڈیوز بنائیں۔
ڈیلی سٹار کے مطابق امریکی ریاست جارجیا میں زولوکس نے 2018 میں دونوں بچوں کو اس وقت گود لیا جب ان کی عمریں پانچ اور تین سال تھیں۔جوڑے نے سوشل میڈیا پر اپنے آپ کو محبت کرنے والے باپوں کے طور پر پیش کیا۔ اس ذہنی بیمار جوڑے نے باقاعدگی سے اپنے بیٹوں کو کیمرے پر ان کے ساتھ جنسی اعمال کرنے پر مجبور کیا۔
نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک دوست نے پولیس کو بتایا کہ زکریا نے ایک بار سنیپ چیٹ پیغام بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا "میں آج رات اپنے بیٹے کو زیادتی کا نشانہ بنواؤں گا، تیار رہو۔"انہوں نے الزام لگایا کہ انہوں نے کم از کم دو دیگر مردوں کو، جو مقامی پیڈوفائل گروہ کا حصہ تھے، لڑکوں کا جنسی استحصال کرنے کی اجازت دی۔
رپورٹ کے مطابق اس جوڑے کی 2022 میں اس وقت گرفتاری عمل میں آئی جب گروہ کے ایک مبینہ رکن کو بچوں کے جنسی استحصال کی تصاویر ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے پکڑا گیا ، اس نے حکام کو مطلع کیا کہ کس طرح زولوکس اپنے گھر میں رہنے والے لڑکوں کے ساتھ زیادتی کی ویڈیوز تیار کر رہا ہے۔پولیس نے ان کے گھر سے سات ٹیرابائٹس کا ڈیٹا برآمد کیا جس میں ان بچوں کے ساتھ زیادتی کی ویڈیوز بھی شامل تھیں۔