قازقستان طیارہ حادثہ، پائلٹ نے کنٹرول ٹاور سے کیا کہا؟ آخری الفاظ سامنے آگئے

قازقستان طیارہ حادثہ، پائلٹ نے کنٹرول ٹاور سے کیا کہا؟ آخری الفاظ سامنے آگئے
قازقستان طیارہ حادثہ، پائلٹ نے کنٹرول ٹاور سے کیا کہا؟ آخری الفاظ سامنے آگئے
سورس: Kazakhstan\'s emergency situation

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

باکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) آذربائیجان ایئرلائنز کی پرواز 8L8243 جو باکو سے روس کے خود مختار علاقے چیچنیا کے شہر گروزنی جا رہی تھی، جمعہ کے روز قازقستان میں حادثے کا شکار ہو گئی، جس میں 38 افراد ہلاک ہو گئے۔ طیارہ تباہ ہونے سے پہلے پائلٹ نے کنٹرول ٹاور سے آخری رابطے میں کہا تھا کہ سب ٹھیک ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کے مطابق  شواہد سے یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے ممکنہ طور پر آذربائیجان ایئرلائنز کے مسافر طیارے کو غلطی سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں یہ حادثہ پیش آیا۔ یہ طیارہ  ممکنہ طور پر  ایک یوکرینی ڈرون کی طرح نظر آ رہا تھا اور اسے ایک پینٹسیر-ایس1 سطح سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔ یہ میزائل  چیچنیا کے ضلع ناورسکی  سے داغا گیا تھا۔

طیارے کے پچھلے حصے پر دکھائی دینے والے دھماکہ خیز  مواد کے نقصان سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ طیارے کو اسی طرح کے حملے کا سامنا ہوا، تاہم پائلٹ کے آخری الفاظ نے صورتحال کو مزید الجھایا۔ پائلٹ نے حادثے سے پہلے ایئر ٹریفک کنٹرول کو اطلاع دیتے ہوئے کہا تھا: "طیارہ معمول کے مطابق ہے" (The board [plane] is in order)، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں اس وقت تک کسی سنگین خطرے کا احساس نہیں تھا۔ اس نظریہ کو مزید تقویت اس بات سے ملتی ہے کہ بچ جانے والے مسافروں نے طیارے کے باہر ایک دھماکے کی آواز سنی تھی۔

حادثے کے وقت  طیارہ گروزنی ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ یہ   روس کا ایک ایسا علاقہ ہے جس کی قیادت ولادیمیر پیوٹن کے قریبی اتحادی اور جنگجو رمضان قدیروو کر رہے ہیں ۔ اس علاقے کو حالیہ دنوں میں یوکرین کی طرف سے بار بار نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ بھی امکان ہے کہ قدیروو کی افواج نے پینٹسیر-ایس1 میزائل سے طیارے پر حملہ کیا ہو۔