سمندر کا ذہین دماغ

چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کو دنیا اپنے سنہری ساحلوں اور ڈیوٹی فری شاپنگ مالز کی وجہ سے جانتی ہے، لیکن اب اس کا شمار ایک نئی ایجاد کی وجہ سے بھی ہونے لگا ہے۔ ہائی نان کے ساحل سے کچھ دور سمندر کی تہہ میں ایک انقلابی "انڈر واٹر ڈیٹا سینٹر" تعمیر کیا گیا ہے، جسے سمندر کا "ذہین دماغ" قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف جدید ٹیکنالوجی کی عکاسی کرتا ہے بلکہ ماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ چین کی ڈیجیٹل معیشت کو مضبوط بنیاد فراہم کرنے کا بھی ذریعہ ہے۔
حالیہ دنوں ہی، ہائی نان کے لنگشوئی علاقے کے قریب سمندر میں 30 میٹر گہرائی پر ایک سفید رنگ کا بڑا سا ڈیٹا ماڈیول نصب کیا گیا ہے۔ اس کی لمبائی 18 میٹر اور قطر 3.6 میٹر ہے، جس میں 400 سے زائد ہائی پرفارمنس سرورز لگے ہوئے ہیں۔ یہ دنیا کا پہلا تجارتی نوعیت کا "انڈر واٹر انٹیلی جنٹ کمپیوٹنگ کلسٹر" ہے، جو مارچ 2023 سے زیرِ آزمائش تھا۔ اس کلسٹر کی کمپیوٹنگ صلاحیت 30 ہزار جدید گیمنگ کمپیوٹرز کے برابر ہے، جو ایک سیکنڈ میں اتنا کام کر سکتا ہے جتنا ایک عام کمپیوٹر کو ایک سال لگتا ہے۔ یہ نظام مصنوعی ذہانت کے ماڈلز کو تربیت دینے، صنعتی تجزیات، گیمنگ، اور سمندری تحقیق جیسے شعبوں میں استعمال ہو رہا ہے۔
اس سینٹر کی ماحول دوست ٹیکنالوجی بھی کمال کی ہے۔روایتی ڈیٹا سینٹرز کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے بڑی مقدار میں توانائی خرچ ہوتی ہے، لیکن سمندر کی تہہ میں قدرتی طور پر کم درجہ حرارت اور دباؤ کی صورت حال اس مسئلے کو حل کر دیتی ہے۔ اس مرکز کو ڈیزائن کرنے والوں کے مطابق، یہاں توانائی کی کھپت زمینی مراکز کے مقابلے میں 40 فیصد کم ہے، جبکہ پانی کے ذریعے قدرتی ٹھنڈک سے تازہ پانی کے استعمال کی ضرورت بھی ختم ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ، سمندری ماحول آکسیجن سے پاک ہونے کی وجہ سے کمپیوٹرز کے پرزوں کو زنگ لگنے یا خرابی کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
جہاں تک اس مرکز کی تجارتی کامیابی اور عالمی معیار کا تعلق ہے تو 2015 میں مائیکروسافٹ نے اسکاٹ لینڈ کے ساحل پر ایک تجرباتی انڈر واٹر ڈیٹا سینٹر بنایا تھا، لیکن ہائی نان کا یہ منصوبہ اپنی نوعیت کا پہلا تجارتی نظام ہے۔ ماہرین کے مطابق، تجارتی نظام کو زیادہ پائیدار اور صارفین کی ضروریات کے مطابق ڈیزائن کرنا ہوتا ہے، جو اس منصوبے کی کامیابی کو واضح کرتا ہے۔ یہ ڈیٹا سینٹر انتہائی سخت حالات جیسے طوفانوں کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کی کارکردگی پر جاری رپورٹس کے مطابق، گذشتہ ایک سال میں سرورز میں کوئی خرابی یا مرمت کی ضرورت پیش نہیں آئی۔
یہ منصوبہ ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کی ڈیجیٹل صلاحیتوں کو بڑھانے کا اہم ذریعہ بھی ہے۔ کمپیوٹنگ پاور کو اب ایک نیا قدرتی وسائل سمجھا جاتا ہے، جو صنعتوں کو جدید ٹیکنالوجی سے جوڑ کر معاشی ترقی کو تیز کرتا ہے۔ خاص طور پر، یہ ڈیٹا سینٹر بین الاقوامی کمپنیوں کو چین کی وسیع مارکیٹ تک رسائی دینے اور محفوظ ڈیٹا کے تبادلے کا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ جیسے عالمی اقدام کو اسپورٹ کرتے ہوئے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ ڈیجیٹل تعاون کو بھی فروغ دے گا۔
جہاں تک مستقبل کے منصوبوں کا تعلق ہے تو اس وقت لنگشوئی میں ایک بڑا انٹیلی جنٹ کمپیوٹنگ سینٹر قائم کرنے کی تیاریاں جاری ہیں، جو چین کے 2030 تک کاربن اخراج میں کمی اور 2060 تک کاربن نیوٹرل کے ہدف کے ساتھ بھی ہم آہنگ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندری ٹیکنالوجی میں چین کی مکمل صنعتی سپلائی چین، تحقیق کی کم لاگت، اور مضبوط بنیادی ڈھانچہ اسے عالمی سطح پر نمایاں مقام دلانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
ہائی نان کا یہ انوکھا ڈیٹا سینٹر نہ صرف ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک تاریخی پیشرفت ہے، بلکہ یہ ماحولیات کے تحفظ اور پائیدار ترقی کا بھی مثالی نمونہ ہے۔ سمندر کی گہرائیوں میں چھپا یہ "ذہین دماغ " چین کو ڈیجیٹل دور میں ایک اہم کھلاڑی بنانے کے ساتھ ساتھ دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ مستقبل کی ایجادات فطرت اور ٹیکنالوجی کے حسین امتزاج سے ہی ممکن ہیں۔
۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
۔
اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیلئے لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’zubair@dailypakistan.com.pk‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں۔