Daily Pakistan
x
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
واٹس ایپ چینل

ادب وثقافت


جس کی تعریف کے الفاظ دنیا میں نہیں ملتے

یہ شہر طلسمات ہے کچھ کہہ نہیں سکتے۔۔۔داستانِ فن جلیل عالی کی

معروف دانشور اور شاعر احسان دانش نے اپنا پورا کتب خانہ کیوں بیچ ڈالا تھا ۔۔۔؟

 زیادہ تر ”اندرونی انکشافات“ آدھے سچ اور آدھے جھوٹ ہیں، اگر ہم ذہین ہیں تو پھر ان کو ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں 

بھائی نے اطلاع دی کہ میاں جی کی حالت بہت خراب ہے،میں اگلی فلائیٹ سے ڈسکہ پہنچ گیا، ہم پاس ہی کھڑے تھے جب انہوں نے آخری سانس لی

دوست کے بیٹے کی شادی میں ہم سب اکٹھے ہوئے، اتنے قہقہے لگائے کہ ہوٹل والوں نے گھور کر دیکھا پھر عاجزی سے التجا کی حضور ہاتھ ہولا رکھیں 

بری خبریں مزید بُری خبروں کو جنم دیتی ہیں یہی دہشت گردوں کا مقصد ہے کہ ان کی پھیلائی دہشت گردی کی وسیع پیمانے پر تشہیر ہو اور لوگ خوفزدہ ہو جائیں 

میں اپنے انتہائی علیل میاں  جی کو 1981 میں چھوڑ آیا تھا، انھوں نے ماں کے ساتھ مل کر ہم بچوں کے لیے اپنی ساری زندگی قربان کردی

ریاض میں وی سی آرنہیں آیا تھا، پروجیکٹر ہمارا اپنا تھا، بازار سے کرائے پر فلم لے آتے،بلڈنگ کی چھت کی دیوار پر سفید رنگ مل کے سکرین بنا لی تھی

 نو عمر افراد کی کامیابیوں کے متعلق اطلاعات کی وسیع پیمانے پر تشہیر کی جائے تو بچے کامیابی کیلیے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہیں 

قدم قدم پر اللہ کا جاہ و جلال نظر آتا ہے، ایک بے نام سا خوف جسم میں سنسنی بن کر پھیل جاتا ہے۔ اسی لیے مکہ کو مرکز جلال اور مدینہ کو مرکز جمال کہا جاتا ہے

بیگم کے سامنے ہرنی کے بچے کی طرح سہما رہتا تھا، قریبی دوستوں نے فرمانبرداری کے قصے گھر گھر پھیلا رکھے تھے، آفس جاتے وقت بیگم کو جگاتا نہیں تھا 

جب ہم منفی خبروں کی تبلیغ سے رُک جاتے ہیں اور مثبت خبریں پھیلانا شروع کر دیتے ہیں تو زیادہ سے زیادہ دولت ہمارے پاس کھچی چلی آتی ہے

جیسے ہی حرم شریف میں داخل ہوا تو کعبہ آگیا، جسم میں کپکپی طاری ہونے لگے، یہاں کے محسوسات اور جذبات مدینہ کی نسبت قدرے مختلف تھے

جتنا اچھا وہ تھا اتنی ہی اچھی بھابھی بھی تھیں، ان کا پیارا سا خاندان ہم سب کی آنکھوں کا تارا بن گیا، ویسے بھی ان کی خوش اخلاقی اور خلوص نقطۂ عروج پر تھا 

قابل تعریف طریقہ ”زندگی کی امید“ ہے، تحقیقات سے معلوم ہوا رہتی دنیا تک کے استعمال کیلئے تمام اہم معدنیات وافر مقدار میں موجود ہیں 

 وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اللہ نے ہمارے لیے بہترین منصوبہ بنا رکھا تھا،2 سال بعد اقوام متحدہ میں تقرر ہوا تو  سعودی عرب ہی میں تعینات کیا گیا

وہ برتنوں سے لے کر سیڑھیوں تک کودھو ڈالتا، بچوں کو پڑھاتا، گاڑی ٹھیک کرتا , سودا سلف بھاگ بھاگ کر لاتا، ہمارے لیے یہ کام مردانہ عظمت کیخلاف تھے

مچھلی ۔۔۔میرے کڑے اور جنجال پورہ

 دنیا کو اس وقت جو حقائق اور خوفناک حالات و مسائل درپیش ہیں، ان کے متعلق ماہر معاشیات جو لین ایل سائمن نے اپنی کتاب میں لکھ ڈالا 

 ریاض میں نئی زندگی کا آغاز کیا، کچھ دن لگ گئے، لاہور کی طرح ایک بار پھر مجھ پر بچوں کو سکول چھوڑنے اور واپس لانے کی ذمہ داری آن پڑی

 ہمارا دوست فوجی ماحول میں رہنے کی وجہ سے بڑا تنظیم پسند تھا، کبھی فجر کی نماز گھر میں نہیں پڑھی، ہم حسرت اور شرمندگی سے اسے دیکھا کرتے 

 گھریلو مسائل اور منشیات کے متعلق خبریں اور اطلاعات شائع ہونے کے باعث جرائم میں مزید اضافہ ہوتا ہے، بہت سے مشہور لوگوں کے درمیان طلاقیں ہوئیں 

سعودی عرب میں گھروں کا حصول بہت بڑا مسئلہ تھا، غیر ملکی کمپنیاں اور مشیر بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے اور اپنا حصہ وصولنے کیلئے وہاں پہنچ رہے تھے

 اس کے اندر روایتی پٹھانوں والا غصہ تھا، کوئی روٹھ کر محفل سے اٹھ جاتا تو دوسرے بھاگے بھاگے پیچھے جاتے اور منت ترلا کر کے  منا کر واپس لے آتے 

 جلد ہی یہ موضوع غالب آگیا کہ ”غذائیت بخش ذہنی غذا میں بہتری کیسے لائی جائے“کامیاب لوگ سیاست، گولف، فٹ بال اور مچھلیوں پر گفتگو نہیں چاہتے

اللہ کی مرضی تھی کہ میں سعودی عرب جاؤں سب رستے خود بخود کھلتے گئے، اقوام متحدہ کا پاسپورٹ بھی مل گیا,بیمار میاں جی  کو خدا حافظ کہنا مشکل ہو رہا تھا

 زندہ دلی اسی طرح برقرار ہی، فون پر اکثر نعرہ مستانہ گونجتا ، ہندکو میں ہلکی پھلکی چھیڑ چھاڑ بھی کر لیتے، مگر پیٹ شہزادہ سلیم کی طرح بار بار بغاوت کردیتا

 منفی خبروں اور اطلاعات سے بچیے صحت ٹھیک رہے گی،اپنی زندگی میں موجود نعمتوں سے لطف اندوز ہوئیے اور مزید کے حصول کیلئے کوشش کریں 

 ایک اور منصوبہ جس پر مجھے فخر ہے، وہ پرانے شہر لاہور کی تزئین و تعمیر نو کا تھا، جس میں اب بین الاقوامی اداروں کی مشاورت بھی شامل ہوگئی ہے

 وی سی آر نیا نیا آیا تھا بڑا ہی مہنگا تھا،خواجہ صاحب خرید لائے، ویڈیو فلمیں ابھی عام نہیں ہوئی تھیں 100ریال یومیہ کرائے پر ملتی تھیں 

سابق  ڈپٹی کمشنر عبدالغفورچودھری کی سینئر صحافی  مجیب الرحمان شامی سے ملاقات،اپنی یادداشتوں پرمشتمل کتاب "سپاہی سے ڈپٹی کمشنرتک"پیش کی

اپنے لیے ہر مفید خبر اور معلومات سے کام لے کر کامیابی اور نفع حاصل کیجئے،مثبت خیالات پر زورد یجئے اور منفی نظریات کو نظر انداز کر دیجیے

اقوام متحدہ کے سعودی عرب میں منصوبے میں مشیر کی حیثیت سے چنا گیا تو حکومت نے وضاحت طلب کر لی یہ پیشکش کیوں اور کیسے ہوئی؟

تصور کرکے مسکراہٹوں کو بھلا کوئی روک سکاہے، ہر شریف انسان بیوی سے ڈرتا ہے، ہم اس معاملے میں شرافت کا اعتراف احتیاط سے ہی کرتے 

عورتوں کی قوت ارادی بہت مضبوط ہوتی ہے، صرف اسی باعث محبت کا کھیل ختم کر دیا؟صاف اور سچی بات یہ ہے کہ اسے سمجھ ہی نہیں سکا

مزیدخبریں

نیوزلیٹر





اہم خبریں