فپواسا کے وفد کی پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی اور حکومتی قائدین سے ملاقاتیں

Jun 25, 2024 | 11:39 PM

فپواسا کے وفد کی پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی اور حکومتی قائدین سے ملاقاتیں
فپواسا کے وفد کی پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی اور حکومتی قائدین سے ملاقاتیں
فپواسا کے وفد کی پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی اور حکومتی قائدین سے ملاقاتیں
فپواسا کے وفد کی پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی اور حکومتی قائدین سے ملاقاتیں
فپواسا کے وفد کی پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی اور حکومتی قائدین سے ملاقاتیں

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشنز(فپواسا)کے وفد نے مرکزی صدر ڈاکٹر امجد مگسی کی قیادت میں یونیورسٹی اساتذہ اور اعلیٰ تعلیم  کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی اور حکومتی قائدین سے ملاقاتیں کیں۔

فپواسا پاکستان کے وفد کی قیادت مرکزی صدر ڈاکٹر امجد عباس مگسی نے کی ان کے ساتھ مرکزی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد عزیر، مرکزی نائب صدر ڈاکٹر مظہر اقبال، بلوچستان چیپٹر کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، اسلام آباد چیپٹر کے صدر ڈاکٹر اقبال احمد اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر احتشام علی بھی تھے۔

فپواسا نمائندگان نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان سے ملاقات کی اور انہیں حکومتی پالیسی کے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے یونیورسٹی اساتذہ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے، ان تحفظات کو ن لیگ کی اعلی قیادت خصوصاً وزیر اعظم اور وزیر خزانہ  تک پہنچانے اور ان مسائل  کے حل میں مدد کرنے کا وعدہ کیا۔ 

اس سلسلے میں ایک اور اہم ملاقات وفاقی وزیر ِ تعلیم خالد مقبول صدیقی سے ہوئی جس میں ایم کیو ایم کے سینیٹر  امین الحق اور ایم کیو ایم کی خواتین ممبران قومی اسمبلی نے بھی شرکت کی۔ وفاقی وزیر تعلیم نے فپواسا نمائندگان کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلوایا اور انہیں ریکرنگ بجٹ اور 75 فیصد ٹیکس چھوٹ جیسے بنیادی مسائل کو وزیر اعظم کے علم میں لانے اور ان کو حل کروانے کی یقین دہانی کروائی۔  

اس موقع پر فپواسا وفد کا کہنا تھا کہ ان دونوں اقدامات کا فوری اثر متوسط طبقے پر ہو گا اور اگر ان مسائل کو حل نہ کیا گیا تو اس  طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند ہو جائیں گے۔ یونیورسٹی اساتذہ اور محققین جو پہلے ہی شدید مالی بحران میں مبتلا ہیں نئے ٹیکسوں کے بوجھ تلے دب کر اپنے فرائض کی انجام دہی میں مزید مشکلات کا شکار ہو جائیں گے، جس سے سرکاری جامعات کی علمی اور تحقیقی سرگرمیوں شدید متاثر ہوں گی اور اعلیٰ تعلیم کا شعبہ مزید تنزلی کا شکار ہو جائے گا۔ 

فپواسا نمائندگان نے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر نوابزادہ خالد مگسی اور جنرل سیکرٹری سینیٹر منظور کاکڑ  سے بھی تفصیلی ملاقات کی جس میں انہوں نے ٹیکس ریبیٹ پر چھوٹ اور ریکرنگ بجٹ میں اضافے جیسے مسائل کو پارلیمان میں زیر بحث لانے نیز وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے حل کروانے کا یقین دہانی کروائی جس پر فپواسا نمائندگان نے ان کا شکریہ ادا کیا۔

فپواسا پاکستان نے پیپلز پارٹی کے سینیٹرز، سینیٹر تاج حیدر، سینیٹر بیرسٹر ضمیر گھومرو اور سینیٹر سردار عمر گورگیج سے بھی ملاقات کی اور انہیں یونیورسٹی اساتذہ کو درپیش مسائل سے آگاہ کر کے، اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ 

وفد نے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر ضیا ء القیوم سے ملاقات کی اور ان سے ایچ ای سی بجٹ، ٹیکس ریبیٹ ، ٹی ٹی ایس سیلریز، بی پی ایس سروس سٹرکچر اور ریسرچ سینٹرز کی فنڈنگ جیسے دیرینہ مسائل کو حل کروانے اور 14 مئی کو فپواسا پاکستان سے ہوئی میٹنگ میں طے شدہ معاملات پر عمل درآمد کرانے کا مطالبہ کیا، جس پر چیئرمین ایچ ای سی نے فپواسا نمائندگان سے اتفاق کرتے ہوئے فوری عمل درآمد کا وعدہ کیا۔

مزیدخبریں