قتل اور جنسی زیادتی کے چھ مجرموں کو پھانسی دیدی گئی، دو کی سانسیں طویل

Mar 25, 2015 | 09:12 AM

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ اور پنجاب کی مختلف جیلوں میں آج بھی قتل کے چھ مجرموں کو سزائے موت دے دی گئی جبکہ میانوالی اورساہیوال میں دو مجرموں کی پھانسی عین وقت پر ٹل گئی۔
تفصیلات کے مطابق سکھر کی سنٹرل جیل نمبرون میں سزائے موت کے دوقیدیوں عبدالرزاق چوہان اور جلیل جوریجو کو علی الصبح تختہ دار پر لٹکایا گیا۔ عبدالرزاق چوہان نے 2001 میں اقرار میرانی نامی شخص کو قتل کیا تھا جبکہ جلیل موریجو اور مقتول کے ورثا کے درمیان آخری وقت تک صلح کی کوششیں ہوتی رہیں لیکن ناکامی پر اسے بھی تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
میانوالی کی سنٹرل جیل میں مجرم محمد خان کو پھانسی دے دی گئی، محمد خان نے 2001 میں محمد نواز نامی شخص کو قتل کیا تھاتاہم قتل کے دوسرے مجرم جھم دار کی پھانسی مقتول کے ورثاءسے صلح کے بعد آخری لمحات میں روک دی گئی۔
لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں بھی ایک مجرم محمد ایوب کو تختہ دار پرلٹکا دیا گیا، مجرم کوسیشن کورٹ شیخوپورہ کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ بہاولپور کی سنٹرل جیل میں خاتون سے زیادتی کے بعد قتل کے مجرم غلام یاسین کو اس کے منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا۔
ساہیوال کی سنٹرل جیل میں قتل کے مجرم محمد شہباز کو پھانسی گھاٹ پر چڑھا دیا گیا، محمد شہباز نے جائیدار کے تنازع پر ایک بچے کو قتل کر دیا تھا جبکہ قتل کے دوسرے مجرم جعفر کالی کی پھانسی پر عمل درآمد مقتول کے لواحقین سے صلح کے بعد روک دیا گیا۔
پھانسیوں کے موقع پر تمام جیلوں میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے، جیل کے اندر اور اطراف رینجرز، پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔

مزیدخبریں