چاہتے ہیں ترامیم اتفاق رائے سے منظور ہوں، آئینی عدالت کے حق میں ہیں،فضل الرحمان

Sep 25, 2024 | 08:33 PM

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مدت میں توسیع مفادات نہیں بلکہ ضرورت کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔

دارالحکومت میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خواہش ہے آئینی ترامیم اتفاق رائے سے منظور ہو، آئینی عدالت کے قیام کے حق میں ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے صرف اتنا کہا کہ ہمیں سپورٹ کرو لیکن ہم کسی شخص کیلیے ترامیم کے حق میں نہیں ہیں، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کیلیے سب نے جدوجہد کی تھی لیکن انہوں نے جو حشر کیا وہ سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ لڑائی اور ڈیڈلاک اپنے من پسند افراد کیلیے ہے، چاہتے ہیں مفادات سے بالاتر ہو کر وسیع تر قومی مفاد میں ترامیم ہو۔

سربراہ جے یو آئی (ف) نے مزید کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ریاست کی عملداری ختم ہوگئی ہے اور دونوں صوبے مسلح گروہ کے قبضے میں ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایک صوبے سے قوم پرست جبکہ دوسرے سے مذہبی جماعتوں کو دھاندلی سے باہر کیا گیا، انتخابات میں اداروں کا کردار ملک کو متحد رکھنے کی علامت قرار نہیں دیا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم پرست علیحدگی کی بات کریں تو داخلی مسئلہ قرار دے دیا جاتا ہے اور مذہبی بنیاد پر کوئی مسئلہ ہو تو اسے عالمی ایشو بنا دیا جاتا ہے یہ دہرا معیا ر کیوں ہے؟

مزیدخبریں