نیویارک(آن لائن) نیویارک میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں ایک کثیرالجہتی اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں 8 عرب و اسلامی ممالک کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد عالمی سطح پر غزہ کی سنگین صورتحال پر غور کرنا اور اس میں فوری امن کے قیام کی راہیں تلاش کرنا تھا۔اجلاس میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف، ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان، اردن کے شاہ عبداللہ، قطر کے امیر، اور دیگر اہم عالمی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ، قطر، پاکستان اور اردن کے نائب وزرائے اعظم، ترکیہ، مصر اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ بھی اس اجلاس میں موجود تھے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں غزہ کی موجودہ صورتحال پر تفصیل سے غور کیا گیا۔ عالمی رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ غزہ میں جاری جنگ کو فوری طور پر روکا جائے اور جبری نقل مکانی کو متفقہ طور پر مسترد کیا جائے۔ اجلاس میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا گیا اور یرغما لیو ں کی رہائی کیلئے عالمی سطح پر اقدامات کرنے کی بات کی گئی۔ترجمان کے مطابق اجلاس میں غزہ کے متاثرین کیلئے فوری انسانی امداد فراہم کرنے کو اولین ترجیح قرار دیا گیا، اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ فلسطینی اتھارٹی کی اصلاحاتی کوششوں کی حمایت کی جائے تاکہ فلسطینی عوام کے حقوق اور آزادیوں کا تحفظ ممکن ہو سکے، اجلاس میں عرب لیگ اور او آئی سی کے منصوبے کو بنیاد بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا،مغربی کنارے اور یروشلم میں امن قائم رکھنے کیلئے بھی زور دیا گیا۔ عالمی رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یہ علاقے فلسطینی عوام کیلئے انتہائی اہم ہیں اور ان کے تحفظ کیلئے بین الاقوامی سطح پر تعاون کی ضرورت ہے،اجلاس میں غزہ کی تعمیر نو کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، اس منصوبے کے ذر یعے غزہ کے لوگوں کی زندگیوں کی بحالی اور اس علاقے کی معاشی استحکام کو یقینی بنایا جائیگا۔اجلاس میں عالمی سطح پر فلسطینی عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کیلئے بین الاقوامی تعاون پر ز و ر دیا گیا، اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام عالمی ادارے اور ممالک فلسطینی عوام کی مدد کیلئے ایک مشترکہ اور مربوط حکمت عملی اپنائیں۔ترجمان کے مطابق اس اجلاس کا مقصد فلسطین کے مسئلے کے حل کیلئے ایک مضبوط اور متفقہ عالمی موقف اختیار کرنا تھا، جس میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں عالمی رہنماؤں نے بھرپور تعاون کا عہد کیا، عالمی برادری نے غزہ اور فلسطین کے دیگر حصوں میں امن اور استحکام کیلئے اپنی حمایت کا اعلان کیا اور فلسطینی عوام کی حالت زار کو بہتر بنانے کیلئے ضروری اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
غزہ جنگ بندی