مظفرگڑھ( خبر نگار ‘تحصیل رپورٹر)ڈپٹی کمشنر عثمان طاہر جپہ نے کہا ہے کہ دریائے چناب کے نشیبی علاقوں سے پانی اتر گیا ہے اور متاثرین سیلاب نے اپنے گھروں(بقیہ نمبر44صفحہ7پر )
کو واپسی شروع کردی ہے، ضلع بھر میں صرف ایک فلڈ ریلیف فعال ہے، جہاں 2 ہزار متاثرین سیلاب رہائش پزیر ہیں، جبکہ فلڈ بندوں پر قائم 6 خیمہ بستیوں میں 12ہزار 200 متاثرین سیلاب رہائش پزیر ہیں، ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ روزانہ 14 ہزار 200 متاثرین سیلاب کو 3 وقت کا معیاری کھانا باقاعدگی سے دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے جان بحق ہونے والوں کی تعداد 19 ہو گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر علی پور میں سیلاب متاثرین کی امداد کا کام تیزی سے جاری ہے، علی پور کے وئیر ہاس سے روزانہ کی بنیاد پر متاثرین کے لیے ضروری سامان بھجوایا جا رہا ہے تاکہ کوئی بھی خاندان مشکل کی اس گھڑی میں بے یار و مددگار نہ رہے۔امدادی سامان میں رہائش کے لیے کیمپ، خشک راشن، پینے کے لیے صاف پانی اور بچوں کے لیے دودھ شامل ہے جو ہر روز متاثرہ علاقوں تک پہنچایا جاتا ہے۔ اس امدادی کارروائی کی نگرانی کے لیے پنجاب پولیس اور پیرا فورس کے اہلکار موجود ہیں تاکہ سامان کی ترسیل محفوظ اور منظم انداز میں ہو سکے۔سیلاب متاثرین تک امداد کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے سول ڈیفنس اور ستھرا پنجاب کی ٹیمیں بھی ضلعی انتظامیہ کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر عثمان طاہر جپہ نےمزید کہا ہے کہ وزیر اعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پرضلع میں سیلاب سے متاثرہ روڈز کی ہنگامی تعمیر ومرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ تعمیرات ومواصلات کی ٹیمیں متحرک ہیں اور ہنگامی بنیادوں پر مرمت کا کام جاری ہے ،انہوں نے بتایا کہ خانگڑھ ڈومہ روڈ پر سیلابی پانی سے پڑنے والے شگاف کی تعمیرومرمت مکمل ہو چکی ہے، علی پور کے علاقے میں سیت پور پر سیلابی ریلے سے پڑنے والا شگاف مکمل ہو چکا ہے ، علی پور کے علاقے بستی عظیم شاہ روڈ کی تعمیر و مرمت بھی مکمل ہوچکی ہے، جلد ہی سیلاب کی وجہ سے ٹوٹنے والی تمام شاہرات ٹریفک کے لئے کھول دی جائیں گی۔