اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ وزیراعظم آفس نے جاری کردیا، وزیراعظم نے امریکی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے امریکی صدر کو امن کا علمبردار قرار دیا، یہ ملاقات گرمجوشی اور خوشگوار ماحول میں ہوئی۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ دنیا بھر میں تنازعات کے خاتمے کے لیے مخلصانہ کوششوں میں مصروف ہیں۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کی جرات مندانہ، دلیرانہ اور فیصلہ کُن قیادت کو سراہا اور کہا کہ صدر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت فراہم کی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے جنوبی ایشیا میں ایک بڑی تباہی کو ٹالنے میں مدد فراہم کی۔
اعلامیے کے مطابق مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے غزہ میں جنگ کے فوری خاتمے کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہا، خاص طور پر اس ہفتے کے شروع میں مشرق وسطیٰ بالخصوص غزہ اور مغربی کنارے میں امن کی بحالی کے لیے جامع تبادلے کے لیے نیویارک میں مسلم دنیا کے اہم رہنماؤں کو مدعو کرنے کے ان کے اقدام کو سراہا۔
وزیراعظم نے اس سال کے شروع میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے ٹیرف انتظامات پر صدر ٹرمپ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ شراکت داری کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں پاکستان اور امریکہ دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے شراکت داری کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان کی زراعت، آئی ٹی، کانوں اور معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
دونوں رہنماؤں نے انسداد دہشت گردی تعاون سمیت علاقائی سلامتی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے انسداد دہشت گردی میں پاکستان کے کردار کی عوامی توثیق پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور سیکیورٹی اور انٹیلی جنس میں تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ اوول آفس میں وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ٹرمپ کی ملاقات ایک گھنٹہ 20 منٹ سے زائد وقت کے لیےجاری رہی تھی تاہم اس کی تفصیلات جاری نہیں کی گئی تھیں۔