لندن (نیوز ڈیسک) قدرت نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا لیکن کبھی کبھار جب انسان اپنی ہوس اور خواہشات کا غلام بن جاتا ہے تو درندے کا روپ دھار جاتا ہے، جو اپنے عزیز ترین رشتوں کو پامال کرنے میں بھی ذرا ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرتا۔ 24 سالہ کیلن ماشلن کا سابقہ خاوند بھی ایک ایسا ہی درندہ تھا، جو اسے مار مار کر لہو لہان کردیتا تھا اور پھر اس کے زخموں کو زبان سے چاٹ کر اپنی شیطانی طلب کی تسکین کرتا تھا۔
کیلن کو جب اس کے خاوند لوک سٹرین کے تشدد کے بعد آخری بار ہسپتال میں داخل کروایا گیا تو اس کا بازو ٹوٹا ہواتھا، بہت سارا خون ضائع ہوچکا تھا اور آنکھوں پر نیل پڑچکے تھے۔ طویل عرصے تک تشدد سہنے کے بعد بالآخر انہوں نے ہمت کا مظاہرہ کیا اور اپنے درندہ صفت خاوند کے بارے میں تمام تفصیلات پولیس کو بتادیں۔ شروبیری کراﺅن کورٹ میں اس درندے کے خلاف مقدمہ چلایا گیا اور بالآخر اسے 16ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔
دنیا کی وہ جگہ جہاں شوہر کا بیوی کو مارنا سزا نہیں بلکہ پیار کا اظہار سمجھا جاتا ہے، جو جتنا زیادہ مارے اس کی اتنی ہی زیادہ عزت ہوتی ہے کیونکہ۔۔۔
اب اس بات کو تین سال گزرچکے ہیں اور کیلن کا کہنا ہے کہ لوک سے نجات کے بعد ان کی زندگی بدل گئی ہے اور وہ پہلے سے کہیں زیادہ پراعتماد اور مضبوط خاتون بن چکی ہیں۔ اب وہ نہ صرف ایک اچھی ملازمت کرتی ہیں اور اپنی زندگی کے معاملات میں خود مختار ہوچکی ہیں بلکہ انہوں نے گھریلو تشدد کی شکار خواتین کی مدد کے لئے ایک ادارہ بھی قائم کررکھا ہے۔
کیلن نے بتایا ”اب میں ایک بہترین زندگی گزاررہی ہوں۔ مجھے ایک اچھا شریک سفر بھی مل چکا ہے جو میرا خیال رکھتا ہے اور مجھے عزت دیتا ہے۔ میرا یہ سفر بہت مشکل اور تکلیف دہ تھا جس میں بہت سے اتارچڑھاﺅ آئے۔ میرے ساتھ جو کچھ ہوا میں اسے الفاظ میں بیان نہیں کرسکتی لیکن شکر ہے اب وہ سب کچھ ختم ہوچکا ہے۔ میں اپنے جیسی دیگر خواتین سے بھی یہی کہوں گی کہ خاموشی سے ظلم برداشت کرنے کی بجائے اس کے خلاف آواز اٹھائیں، ورنہ ساری عمر کے لئے پچھتاوا آپ کا مقدر بن جائے گا۔“