جو بھی پیش آئے جدائی میں الم سہنا ہے۔۔۔ کبھی سہنا ہے زیادہ کبھی کم سہنا ہے

May 29, 2023 | 01:58 PM

جو بھی پیش آئے جدائی میں الم سہنا ہے
کبھی سہنا ہے زیادہ کبھی کم سہنا ہے

تم سے الفت ہے اگر اتنا تو غم سہنا ہے
تم نے کرنا ہے ستم ہم نے ستم سہنا ہے

جو بھی ہو جائے وہ منظور ہے مجھ کو جانم
جھوٹ کہتی نہیں میں تیری قسم سہنا ہے

گرچہ آسان نہیں رنج کا سہنا لیکن
یہ جو تقدیر میں لکھا ہے صنم سہنا ہے

رتجگے جیسے بھی آ جائیں مجھے سارے قبول
میری آنکھوں نے ترے ہجر کا نم سہنا ہے

چاند پر پاؤں رکھو تاروں پہ چل کر آؤ
تری فرحت~ نے ترا دل پہ قدم سہنا ہے

کلام :ڈاکٹرفرزانہ فرحت (لندن)

مزیدخبریں