جو بھی پیش آئے جدائی میں الم سہنا ہے۔۔۔ کبھی سہنا ہے زیادہ کبھی کم سہنا ہے

جو بھی پیش آئے جدائی میں الم سہنا ہے۔۔۔ کبھی سہنا ہے زیادہ کبھی کم سہنا ہے
جو بھی پیش آئے جدائی میں الم سہنا ہے۔۔۔ کبھی سہنا ہے زیادہ کبھی کم سہنا ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جو بھی پیش آئے جدائی میں الم سہنا ہے
کبھی سہنا ہے زیادہ کبھی کم سہنا ہے

تم سے الفت ہے اگر اتنا تو غم سہنا ہے
تم نے کرنا ہے ستم ہم نے ستم سہنا ہے

جو بھی ہو جائے وہ منظور ہے مجھ کو جانم
جھوٹ کہتی نہیں میں تیری قسم سہنا ہے

گرچہ آسان نہیں رنج کا سہنا لیکن
یہ جو تقدیر میں لکھا ہے صنم سہنا ہے

رتجگے جیسے بھی آ جائیں مجھے سارے قبول
میری آنکھوں نے ترے ہجر کا نم سہنا ہے

چاند پر پاؤں رکھو تاروں پہ چل کر آؤ
تری فرحت~ نے ترا دل پہ قدم سہنا ہے

کلام :ڈاکٹرفرزانہ فرحت (لندن)