مریم نواز کا بڑھتا ہوا سیاسی کردار

Oct 29, 2020

احمد جواد بٹ


پاکستانی سیاست میں عورتوں کا کردار بڑی حد تک محدود چلا آیا ہے،مگر چند بڑے نام ضرور ہیں: مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ، رعنا لیاقت علی خانؒ،  نصرت بھٹو، بے نظیر بھٹو شہید،مادرِ جمہوریت مرحومہ کلثوم نواز اور محترمہ مریم نواز شریف!
 محترمہ مریم نواز شریف کو محبتیں اور نفرتیں وراثتاً ملی ہیں، تاہم اب وہ تیز رفتاری کے ساتھ اپنا  سیاسی کردار منوا رہی ہیں۔متنازع ہونا بجائے خود اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ وہ اپنے باپ کے بیانیہ کو آگے بڑھانے نکلی ہیں۔البتہ اب اس میں خود ان کا اپنا بیانیہ بھی شامل ہو چکا ہے۔آزاد سیاست اور مکمل جمہوریت کا بیانیہ!


 محترمہ مریم نواز بھی بے نظیر بھٹو  شہید کی طرح عورت ذات ہونے کے باوجود ”مردانہ وار“ آگے بڑھ رہی ہیں۔مجھے نہیں معلوم کہ پردہئ غیب میں کیا چھپا ہے اور عدالت ان کی سیاسی سمت پر کیا مہر ثبت کرتی  ہے،لیکن اتنی خبر ضرور ہے کہ اگر ان پر قانوناً دروازے بند نہ ہوئے تو مستقبل قریب کی وزیراعظم منتخب ہونے کی راہ پر گامزن ہیں۔وہ اب براہِ راست عوام کی محبتوں کو سمیٹنے لگ پڑی ہیں۔ اے کاش وہ قانون کے عتاب سے بچ نکلیں!


مریم نواز صاحبہ قومی سیاست کے میدان میں ایک خوبصورت اضافہ ہیں۔ ان کو بہر صورت اہم ترین ذمہ داریاں سنبھالنے کے سلسلے میں اپنی تیاریاں ابھی سے شروع کر دینی چاہئیں۔صف ِ نسواں میں اب ان کے مقابل کوئی ایک خاتون بھی نہیں اور شاید نہ کوئی متبادل! امر واقعہ یہ ہے کہ مردوں میں بھی عموماً کوئی نہیں! محترمہ فاطمہ بھٹو ایک معتبر نام ضرور ہے،جو حالات کی ستم ظریفی کی بنا پر فی الحال سیاست سے گریزاں!
بینظیر بھٹو شہید نے خار زارِ سیاست میں قدم رکھا تو انہیں ”انکلز“ سے واسطہ پڑا تھا۔لگتا ہے کہ جلد یا بدیر مریم بی بی کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہو گا۔ اگر میری یہ پیشین گوئی سچ ٹھہری، جیسا کہ غالب  امکان ہے، تو تاریخ خود کو ذرا مختلف  انداز سے دہرائے جاتی ہے، پہلے محترمہ بے نظیر بھٹو اور اب مریم نواز شریف صاحبہ!
آج مجھے یہ ساری باتیں محترمہ مریم نواز شریف کے جنم دن کی رعایت سے یاد آئیں،جو گزشتہ روز 28اکتوبر  تھا، سالگرہ مبارک!

مزیدخبریں