سانگلاہل(تحصیل رپورٹر) انجمن میلاد مصطفےٰ کے زیر انتظام دینی ادارے جامعہ سیدہ فاطمۃالزہرہ للبنات کی ترجمہ و تفسیر القرآن،عالمہ فاضلہ درس نظامی کا کورس مکمل کرنے والی طالبات کی چادر پوشی کی تقریب مولانا ذوالفقار علی رضوی کی صدارت میں ہوئی،تقریب میں جگر گوشہ شوکت اسلام پیر محمدفرحت حسن رضا خان آستانہ عالیہ بریلی شریف مہمان خصوصی تھے،آستانہ عالیہ سیال شریف کے خطیب اعظم مفتی محمد شوکت علی سیالوی نے خصوصی خطاب کیا،اس موقعہ پر مولانا ذوالفقار علی رضوی اور پیر ضیاء المصطفیٰ رضوی نے بھی خطاب کیا،تقریب میں محمد امین حبیبی، محمد بلال حبیب رضوی سمیت دینی تعلیم وتدریس سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بھرپور شرکت کی،پیر محمدفرحت حسن رضا خان نے کہا ہے کہ نئی نسل اور خاص طور پر بچیوں کو دینی تعلیمات اور اپنی تہذیبی اقدار سے روشناس کرانا ضروری ہے تاکہ نئی نسل کی تربیت بہتر انداز میں کر کے قوم کا مستقبل محفوظ بنایاجا سکے۔
، آج دینی تعلیم کی ضرورت جتنی مردوں کو ہے، اس سے کہیں زیادہ عورتوں کو ہے، عورت کا قلب اگر دینی تعلیمات سے منور ہوتو اس چراغ سے کئی چراغ روشن ہوسکتے ہیں، وہ دیندار بیوی ثابت ہوسکتی ہے، وہ ہر دل عزیز بہو بن سکتی ہے اور نیک اور شفیق ساس ہوسکتی ہے، وہ اپنے بچوں کی معلم اوّل ہوسکتی ہے، وہ خاندانی نظام کو مربوط رکھ سکتی ہے، معاشی تنگی کو خوش حالی سے بدل کر معاشی نظام مضبوط کرسکتی ہے، وہ شوہر کے مرجھائے اور افسردہ چہرے پر گل افشانی کرسکتی ہے، الغرض دینی تعلیم یافتہ عورت وہ سب کچھ بہت آسانی سے کرسکتی ہے جو اسلام چاہتا ہے، مفتی محمد شوکت علی سیالوی نے کہا کہ باشعور اور دینی تعلیم و تربیت سے بہرہ مند خواتین گھر، خاندان اور معاشرہ میں بہت عمدگی سے اپنا کردار ادا کرسکتی ہیں، اپنے قول و عمل سے اولاد کو دین داری کا درس اولین، گھروں میں توکل قناعت اور سکون و آرام کی فضا کی فراہمی اور دیگر فرائض سے وہ کما حقہ نمٹ سکتی ہیں،خواتین اپنے تعاون، رفاقت اور ہمت افزائی سے مردوں کو دینی و دنیاوی ترقی کے درو ا ز ے تک پہنچاسکتی ہیں، ہمسایوں و دیگر عزیز و اقارب کے حقوق کی پاس داری کرتے ہوئے اپنے نیک سلوک سے آس پاس ایک ہمدرد، مہذب دین دار اور معاون ماحول پیدا کرسکتی ہیں، اس طرح عورت کے گوناگوں اوصاف وکردار سے جب مرد کو ایک پرسکون گھر اور مخالف حالات کی تپتی دھوپ میں عورت کے ذریعہ ٹھنڈی چھاؤں ملے گی تو اس کی راہیں خود بخود سازگار ہوتی چلی جائیں گی،انہوں نے کہا کہ اللہ ہمیں نمازپڑھنے ا ور صبر سے کام لینے کا حکم بھی دیتا ہے، آج ہمیں اس حکم الہٰی پر عمل کرنے کی انتہائی ضرورت ہے کیونکہ معاشرے میں عدم تحمل سے بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔