لاہور کا "گرین لین پراجیکٹ" حادثات کا سبب بننے لگا، کئی شہری زخمی ، ٹریفک جام بھی معمول بن گیا

Feb 06, 2025 | 02:12 PM


لاہور (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے احکامات پر صوبائی دارلحکومت میں شروع کیا گیا" گرین لین پراجیکٹ" حادثات کا سبب بننے لگا ہے اور حادثات کی ویڈیو بھی انٹرنیٹ پر وائرل ہورہی ہیں جبکہ دفاتر لگنے یا چھٹی کے اوقات میں فیروز پور روڈ پر ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا۔
تفصیل کے مطابق حکومتی وزیروں نے اعلان کیا تھا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بائیکرز کے لیے الگ لین بنانے کا حکم دیا لیکن اب یہی لین حادثات کا سبب بننے لگی ہے ۔

بتایاگیا ہے کہ سڑک کو کھلا کرنے کی بجائے انتہائی نچلی لین کو الگ کرنے کے لیے ایک ڈیوائیڈر بنا دیا گیا جس کی وجہ سے کئی گاڑیاں حادثات کا شکار ہوچکی ہیں جبکہ گزشتہ شام کلمہ چوک سے ماڈل ٹائون کچہری کے درمیان ایک موٹرسائیکل رکشے کواسی ڈیوائیڈر کے باعث پیش حادثے کی وجہ سے ایک لڑکی سمیت تین افراد زخمی ہوئے جنہیں ریسکیو کی ٹیم نے طبی امداد دی اور موقع پر زخمیوں کی پٹیاں کیں۔


اس سے قبل اچانک شرو ع ہونے والے چھوٹے چھوٹے ڈیوائیڈر کی وجہ سے گاڑیوں کو بھی حادثات ہوچکے ہیں جس کی ویڈیوز بھی انٹرنیٹ پر وائرل ہورہی ہیں۔


صرف یہی نہیں بلکہ ان ڈیوائیڈرز کے ساتھ لگے تکونے ریفلکیٹرز کے کونے بھی انتہائی تیز ہیں جس کی وجہ سے کسی بائیکر کے گرنے کی صورت میں زیادہ نقصان کا اندیشہ ہے، اس سے قبل نجی ٹی وی چینل کی ٹیم بھی انہی ریفلیکٹرز سے کھیرے اور سیب سمیت سبزیاں کاٹ کر بھی ناظرین کو دکھا چکی ہے۔


صرف یہی نہیں بلکہ تین لین سے سڑک دو لین تک محدود ہونے کی وجہ سے" پیک آورز"  میں ٹریفک جام یا روانی متاثر ہونا معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے شہری اذیت کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔

  شہریوں کا کہنا ہے کہ ڈیوائیڈر کےبغیر ایک لین سبز کی جاسکتی تھی جہاں گاڑیوں کا غیر ضروری چلنا ممنوع ہو۔ 

مزیدخبریں